Book Name:Shahadat e Usman e Ghani

اللہ پاک کی رِضا میں راضِی رہئے!

پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہمارےلئے سبق ہے، دیکھئے! کتنا مشکل مرحلہ تھا * 40 دِن حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ نے مُحاصَرے میں گزارے * بُھوک پیاس برداشت فرمائی * اس دوران بھی آپ روزے رکھتے رہے * نہایت اِطمینان کے ساتھ قرآنِ کریم کی تِلاوت  کرتے رہے * اِنتہائی مشکلات اُٹھانے کے باوُجُود خُون بہانے پر راضی نہ ہوئے بلکہ اللہ پاک کی رِضا میں راضِی اور صابِر رہے۔

کاش! ہمیں بھی یہ جذبہ نصیب ہو جائے، اَفسوس! * ہمارے ہاں شور بہت مچایا جاتا ہے * بےصبری بہت کی جاتی ہے * مَعَاذَ اللہ! اللہ پاک سے شکوے کئےجاتے ہیں (اَسْتَغْفِرُ اللہ! اَسْتَغْفِرُ اللہ!) ، ہماری مشکلات کیا ہیں؟ * ایک وقت کا کھانا نہ مِلے، ہم بےصبرے ہوجاتےہیں * نَوکری چُھوٹ جائے * کام بند ہو جائے * چند دِن آمدن بالکل ختم نہیں بَس تھوڑی کم ہی ہو جائے، ہم بےصبرے ہو جاتے ہیں * ذرا سَر میں دَرْد ہو جائے، ہائے ہُو شروع ہو جاتی ہے * کوئی بیماری آجائے، ناشکری کرنے لگ جاتے ہیں۔ اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے، کاش! ہمیں تَسْلِیْم و رضا کی دولت نصیب ہو جائے، ہر وقت، ہر لمحہ اللہ پاک کی رِضا میں راضِی رہنے والے بن جائیں۔

گو یہ بندہ نکما ہے بیکار، اس سے لے فضل سے رَبِّ غَفَّار

کام وہ جس میں تیری رِضا ہے، یاخدا! تجھ سے میری دُعا ہے

میری بَک بَک کی عادَت مِٹا دے اور آنکھیں حیا سے جُھکا دے

صدقہ  عثمان   کا  جو  باحیا   ہے،   یاخدا!  تجھ   سے   میری   دُعا   ہے([1])


 

 



[1]...وسائلِ بخشش، صفحہ:138و 139 ملتقطًا۔