Book Name:Shahadat e Usman e Ghani

کہہ رہا ہے کہ میرے لئے جہنّم ہے۔ فرماتے ہیں: جس طرف سے آواز آ رہی تھی، میں اُٹھ کر اس طرف گیا، وہاں میں نے ایک حیران کر دینے والا منظر دیکھا؛ ایک شخص ہے، جس کے دونوں ہاتھ بھی کٹے ہوئے ہیں، دونوں پاؤں بھی کٹے ہوئے ہیں،دونوں آنکھوں سے اندھا بھی ہےاور مُنہ کے بل زمین پر  اَوندھا پڑا ہوا بار بار یہی کہہ رہا ہے: ہائے افسوس! میرے لئے جہنّم ہے، ہائے افسوس! میرے لئے جہنّم ہے۔

 میں نے اُس سے پوچھا: اے شخص !تو ایسا کیوں اور کس وجہ سے کہہ رہا ہے؟ وہ پُراسرار شخص بولا: اے پوچھنے والے! میرا حال نہ پوچھ...!! افسوس! میں ان بد نصیبوں میں سے ہوں، جو مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ، حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ کو شہید کرنے کے لئے آپ کے مکانِ عالی شان میں داخل ہوئے تھے، میں جب تلوار لے کر حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ کے قریب پہنچا تو آپ کی زوجۂ محترمہ رَضِیَ اللہ عنہا مجھے زور زور سے ڈانٹنے لگیں،اُن کی ڈانٹ کی آواز سُن کر مجھے غصہ آیا، میں نے  غصے میں بی بی صاحبہ کو مَعَاذَ اللہ! تھپڑ مار دیا، جب حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ نے یہ منظر دیکھا تو آپ نے میرے خِلاف 4 دعائیں کیں: (1):آپ نےفرمایا: اللہ پاک تیرے دونوں ہاتھ (2):دونوں پاؤں کاٹے (3):تجھے اندھا کرے اور (4):تجھے جہنّم میں ڈال دے۔

اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن  کا پُر جلال چہرہ دیکھ کر اور اُن کی یہ دعا سن کر میرے بدن کا ایک ایک رُونگٹا کھڑا ہو گیا اور میں خوف سے کانپتا ہوا وہاں سے بھاگ کھڑا ہوا۔ افسوس! اَمِیْرُالْمُؤمِنِیْن حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ کی 4 دعاؤں میں سے 3 کی زد میں تَو آ چکا ہوں، تم دیکھ ہی رہے ہو ،میرے دونوں ہاتھ بھی کٹ چکے ہیں، میرے دونوں پاؤں بھی کٹ