Book Name:Kamil Momin Kon

کہا کہ اَمِیرُ الْمُؤمِنِین سو رہے ہیں...!!

حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہنے یہ سُنا تو فورًا اُٹھ گئے، فرمایا: معاوِیہ تم نے ابھی کیا کہا؟ عرض کیا: میں نے کہا: اَمِیرُ الْمُؤمِنِین سو رہے ہیں۔ فرمایا: مُعَاوِیَہ! میں دِن کو سو جاؤں تو رِعایا کو برباد کر دُوں گا۔ رات کو سو جاؤں تو اپنے آپ کو برباد کر لُوں گا (یعنی اللہ پاک کی عبادت سے محروم رہ جاؤں گا)۔ جب یہ صُورت ہے تو بھلا میں کیسے سو سکتا ہوں؟ ([1])

اللہ ُاکبر! پیارے اسلامی بھائیو! دیکھئے! یہ اَہْلِ ایمان تھے...!! یہ کامِل ایمان والے تھے، انہیں سونے کا وقت نہیں ملتا تھا، اور ہم...!! ہماری حالت یہ ہے کہ

دِن لَہْو میں کھونا تجھے، شب صبح تک سونا تجھے

شرمِ     نبی،      خوفِ      خُدا،    یہ        بھی       نہیں،     وہ      بھی    نہیں([2])

وضاحت:یعنی دِن فضولیات میں گزر جاتا ہے، رات کو غفلت کی نیند سو جاتے ہیں، نہ شرمِ نبی، نہ خوفِ خُدا، کچھ بھی نہیں ہے۔

لگا تکیہ گُنَاہوں کا پڑا دِن رات سوتا ہوں

مجھے اب خوابِ غفلت    سے،   جگا    دو   یارسولَ اللہ!

اللہ پاک ہمارے حَال پر رَحم فرمائے۔ اپنے وقت کی قدر کرنا سیکھ لیں*اپنا جدول بنائیں*ایک ایک منٹ کا حساب رکھیں*کچھ وقت حلال کمانے کھانے کا ہو*کچھ اَہْلِ خانہ کے لئے ہو*کچھ وقت عِبَادات کے لئے ہو، یُوں تقسیم کاری کر کے اپنا جدول بنائیں، پِھر اِستقامت کے ساتھ اُس پر عَمَل بھی کرتے رہیں۔ اللہ پاک ہمیں عَمَل کی توفیق نصیب


 

 



[1]...الزہد لابن حنبل، زہد عمر بن الخطاب، صفحہ:162، رقم:646 ملخصاً بتصرف۔

[2]...حدائقِ بخشش، صفحہ:111۔