Book Name:Kamil Momin Kon
وضاحت:یا اللہ پاک !روزِ محشر جب میری نافرمانیوں کا حِساب مجھے خوفزدہ کرے اور آنکھوں سے آنسو جاری ہوں ۔اے کاش!اس وقت وَالضُّحیٰ کے چہرے والے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کےمسکراتے ہونٹوں کی دعا کا ساتھ مل جائے۔یا اللہ پاک! جب قیامت قائم ہو حساب و کتاب کا خوف رُلائے۔ کاش! اُس وَقت غمِ امت میں اشک بہانے والے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی شَفاعت نصیب ہو۔یا اللہ پاک !جب میری بے باکیوں اور بے حیائیوں کا پردہ کُھلے، اس وقت نیچی نگاہیں رکھنے والے،حیا والے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی حیا کا فیضان نصیب ہو جائے۔
پیارے اسلامی بھائیو! یہ بھی کامِل ایمان کی نشانی ہے، جس کا ایمان جتنا مضبوط ہوتا ہے، اس پر اتنا ہی خوفِ خُدا کا غلبہ رہتا ہے۔ کاش! ہمیں بھی خوفِ خُدا کی دولت نصیب ہو جائے۔ ہمارے اندر خوفِ خُدا پیدا کیسے ہو گا؟ *اس کے لئے قرآنِ کریم کی تِلاوت کا معمول بنایا جائے، بالخصوص وہ آیات جن میں اللہ پاک کے عذاب کا، جہنّم کا، قیامت کا ذِکْر ہے، اُن آیات کا ترجمہ اور تفسیر پڑھ کر ذِہن میں بٹھا کر خوب تَوَجُّہ سے بار بار اُن آیات کی تلاوت کی جائے *احادیث میں خوفِ خُدا کا بیان ہے، ایسی احادیث پڑھی جائیں * خوفِ خُدا پر مبنی کتابوں کا مطالعہ کیا جائے * خوفِ خُدا رکھنے والے بزرگانِ دِین کی سیرت پڑھی جائے *جدول بنا کر روزانہ یا کم از کم ہفتے میں ایک بار قبرستان حاضِری دی جائے، وہاں فاتحہ شریف بھی پڑھی جائے ساتھ ہی ساتھ اس بات پر غور بھی کیا جائے کہ عنقریب میں نے بھی قبر میں آنا ہے، اس وقت میری بےبسی کا عالَم کیا ہو گا؟ پھر قبر کے مُعَاملات پر غور بھی کیا جائے *دِل میں خوفِ خُدا پیدا کرنے اور بڑھانے کے لئے ایک اور