Book Name:Farooq e Azam Aur Maaf Karne ki Aadat

نے حکم مانا اور اس غیر مسلم کو مُعَاف فرما دیا۔([1])  

سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! کیا شان ہے فارُوقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ کی...!! آپ کو مُعَاف کرنے کا حکم دیا گیا، آپ نے فورًا ہی اس وَصْف کو اپنا لیا، پِھر ایسا نہیں کہ صِرْف اسی موقع پر آپ نے مُعَاف کیا بلکہ مستقل طَور پر مُعَاف کرنے کی عادَت اپنا لی۔

آیت سُنتے ہی عَمَل کر لیا

حضرت فارُوقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ کا دورِ خِلافت تھا، ایک بار ایک شخص نے کوئی جُرْم کیا، اسے حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ کی خِدْمت میں پیش کیا گیا، آپ رَضِیَ اللہُ عنہ نے اسے سزا سُنائی تو اس نے یہ آیتِ کریمہ پڑھی:

خُذِ الْعَفْوَ وَ اْمُرْ بِالْعُرْفِ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْجٰهِلِیْنَ(۱۹۹) (پارہ:9، الاعراف:199)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اے حبیب! معاف کرنا اختیار کرو اور بھلائی کاحکم دواور جاہلوں سے منہ پھیر لو۔

یہ آیتِ مُبارَکہ سُن کر حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ اس میں غور کرنے لگے، پھر اس شخص کو مُعَاف فرما دیا۔([2])

خدا کے فَضل سے میں ہوں گدا فاروقِ اعظم کا               خُدا ان کا مُحَمَّدِ مُصطَفٰے فاروقِ اعظم کا

رہے تیری عطا سے یاخدا! تیری عنایت سے             ہمارے    ہاتھ    میں    دامن    سدا    فاروق    اعظم    کا([3])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...روح المعانی، پارہ:25، سورۂ جاثیہ ، زیرِ آیت:14، جلد:13، صفحہ:202۔

[2]...الزواجر عن اقتراف الکبائر، الکبیرۃ الثالثۃ، جلد:1، صفحہ:107۔

[3]...وسائل بخشش، صفحہ:526۔