Book Name:Farooq e Azam Aur Maaf Karne ki Aadat

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہے شانِ ایمانِ صِدِّیق اور شانِ ایمانِ فاروق رَضِیَ اللہُ عنہما...!! صحابہ کرام علیہمُ الرِّضْوَان نے سُوال کیا تھا،رسولِ اکرم،نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے فرمانِ مُبارَک کو سمجھنا چاہاتھا، پیارے نبی ،رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اس کا جواب کیا دیا؟ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے صدّیق و فاروق کے ایمان کو بطورِ گواہ بیان کر دیا کہ جب میں رسولِ خدا ہو کر اس پر ایمان رکھتا ہوں، اَبُوبکر رَضِیَ اللہُ عنہ صدّیق ہو کر اِیمان رکھتے ہیں، عمر رَضِیَ اللہُ عنہ فاروق ہو کر اِیمان رکھتے ہیں تو یقیناً بات ایسی ہی ہے،جیسی میں نے کہی ہے۔ علّامہ اِبْنِ حجر رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: (پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان کے تعجب کے جواب میں صِدِّیق اکبر اور فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہما کے ایمان کو بطورِ شہادت ذِکْر کیا، یہ اس وجہ سے کہ) صِدِّیق و فاروق رَضِیَ اللہُ عنہما کا اِیمان بہت کامِل اور یقین نہایت پختہ ہے۔([1])

پیارے آقا کا سچّا خواب

بُخاری و مسلم کی حدیثِ پاک ہے، صحابئ رسول، حضرت اَبُوسعید خُدری رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے،اللہ پاک کے آخری نبی،رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:میں نے خواب دیکھا ، مجھ پرلوگ پیش کئے گئے، انہوں نے قمیصیں پہن رکھی تھیں، کسی کی قمیص سینے تک تھی، کسی کی اس سے بھی کم (اور ایک روایت میں ہے: کسی کی قمیص سینے تک تھی، کسی کی ناف تک، کسی کی گھٹنوں تک، کسی کی آدھی پنڈلی تک([2]))، پھر مجھے عمر فاروقِ اعظم (رَضِیَ اللہُ عنہ) دِکھائے گئے، ان کی قمیص ان کے پاؤں سے بھی نیچے تھی کہ چلنے میں گھسٹ رہی تھی۔


 

 



[1]... فتح الباری،کتاب فضائل اصحاب النبی ،باب قول النبی  لو کنت ...الخ،جلد:7،صفحہ:35 ،تحت الحدیث:3663 ۔

[2]...الصواعق المحرقۃ،باب الخامس ،فصل الرابع ،صفحہ:119،حدیث:41۔