Book Name:Farooq e Azam Aur Maaf Karne ki Aadat

صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان نے پوچھا:یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم!آپ نے اس کی تعبیر کیا کی؟ فرمایا: دِین۔([1])

یعنی وہ لوگ جن کی قمیص سینے تک تھی، وہ کمزور ایمان والے تھے، جن کی قمیص ناف تک تھی،وہ قدرے مضبوط ایمان والے،جن کی قمیص گھٹنوں تک تھی،وہ مزید کامِل ایمان والے، جن کی آدھی پنڈلی تک تھی، ان کا ایمان پہلوں سے زیادہ مضبوط اور ان دِکھائے جانے والے لوگوں میں سب سے مضبوط (Strong)اور کامِل و اَکمل ایمان والے حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ تھے کہ ان کی قمیص قدموں کے نیچے تک گھسٹ رہی تھی۔

سُبْحٰنَ اللہ!اس خواب اور نبوی تعبیر سے معلوم ہوا کہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ نہایت ہی کامِلُ الایمان اور مضبوط دین والے ہیں۔

دِین کے مُعَاملے میں سب سے سخت صحابی

سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! اس حدیثِ پاک سے معلوم ہوا کہ حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ دِین میں نہایَت پختہ اور بہت مضبوط ایمان والے ہیں۔ایک حدیثِ پاک میں ہے، رسولِ رحمت، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اَشَدُّہُمْ فِیْ دِیْنِ اللہ عُمَرُ یعنی دِینی مُعَامَلے میں سب صحابہ(رَضِیَ اللہُ عنہم) سے بڑھ کر سختی کرنے والے عمر (رَضِیَ اللہُ عنہ) ہیں۔([2]) ایک روایت میں فرمایا :اَشَدُّ اُمَّتِیْ فِیْ اَمْرِ اللہِ عُمَرُ یعنی اللہ پاک کے اَحْکَام کے مُعَاملے میں میرا سب سے پختہ اُمّتی عمر فاروق ہے۔([3])


 

 



[1]... بخاری،کتاب بدء الایمان،باب تفاضل اہل الايمان فی الاعمال ،صفحہ:76 ،حدیث:23۔

[2]...ابن ماجہ، المقدمہ، فضائل خباب، صفحہ:38، حدیث:154۔

[3]...طبقات لابن سعد، رقم:56، عمر بن الخطاب رَضِیَ اللہُ عنہ، جلد:3، صفحہ:220۔