Book Name:Farooq e Azam Aur Maaf Karne ki Aadat

چراغ)ہو گا۔([1])

*حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے *ایک روایت کے مُطَابِق آپ 39 مردوں کے بعد مسلمان ہوئے،([2]) اس لئے آپ کو مُتَمِّمُ الْاَرْبَعِین (یعنی 40 کا عدد پُورا کرنے والے) کہا جاتا ہے۔ *سرورِ عالَم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے آپ کے اِسْلام لانے کے لئے دُعا فرمائی، لہٰذا آپ کو مُرادِ رسول بھی کہتے ہیں۔([3]) آپ کا عَدْل و اِنْصاف بےمثال تھا، اس لئے اَعْدَلُ الْاَصْحَاب (یعنی صَحَابہ میں سب سے بڑھ کر عَدْل کرنے والے) کہلائے۔([4]) *حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ 63 سال دُنیا میں تشریف فرما رہے*تقریباً 10سال 6ماہ اور کچھ دن تک اچھے انداز سے خِلافت کے فرائض اَنجام دیتے رہے([5]) *آپ کا دورِ خِلافت مسلمانوں کے عُرُوج کا سنہرا دَور تھا*آپ کا اندازِ حکومت *آپ کا عدل و اِنْصاف *آپ کا مُبارَک اَخْلاق و کردار*خوفِ خُدا*تقویٰ و پرہیز گاری *عاجِزی و اِنکساری*زُہد *رحم دلی وغیرہ قیامت تک آنے والے مسلمانوں کے لئے بہترین نمونۂ حیات ہے۔

فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ سے نِرالی محبّت

صحابئ رسول، حضرت عبداللہ بن مسعود رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: *جب بھی نیک لوگوں کا تَذْکِرہ ہو تو اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن،حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ کا ذِکْر کرنے میں


 

 



[1]...ریاض النضرۃ، جز:2، الباب الثانی، الفصل الثانی  فی اسمہ و کنیہ، صفحہ:235 بتقدم وتاخر۔

[2]...معرفۃ الصحابۃ، باب الارقم بن ابی الارقم، جلد:1، صفحہ:293 خلاصۃً۔

[3]...ابن ماجہ، المقدمہ، فضل عمر رَضِیَ اللہُ عنہ، صفحہ:31، حدیث:105 خلاصۃً۔

[4]...فیضان فاروق اعظم، جلد:1، صفحہ:51۔

[5]...تاریخِ اوسط، صفحہ:50، رقم:373۔