Book Name:Farooq e Azam Aur Maaf Karne ki Aadat
کر دیں، اللہ پاک انہیں (یعنی فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ) کو بہترین جَزا عطا فرمائے گا۔([1])
فارقِ حق وباطل امامُ الہُدیٰ تیغِ مَسْلُولِ شدّت پہ لاکھوں سلام([2])
وضاحت:حق کوباطِل سے جُدا کرنے اور ہِدایت دینے والے امامِ بَرحق حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ اُس تلوار کی طرح ہیں جو اِسلام کی حمایت میں سختی سے بلند کی جاتی ہے، آپ رَضِیَ اللہُ عنہ پر لاکھوں سلام ہوں۔
پیارے اسلامی بھائیو! اس آیتِ کریمہ میں حضرت فارُوقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ کی 2شانیں بیان ہوئیں اور ایک آپ کو حکم دیا گیا ہے۔
(1):فارُوقِ اعظم کے ایمان کی گواہی
پہلے نمبر پر تو یہ آیتِ کریمہ اس بات کی گواہ ہے کہ حضرت فارُوقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ صاحِبِ ایمان ہیں اور ایسے باکمال مؤمن ہیں کہ آپ کا رَبّ بھی، آپ کے اِیمان کے تذکرے فرماتا ہے۔
بخاری شریف کی حدیثِ پاک ہے،صحابئ رسول حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: ایک دِن اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے ہمیں نمازِ فجر پڑھائی، سلام پھیرنے کے بعد ہماری طرف رُخِ اَنْور پھیرا اَور فرمایا: ایک شخص اپنی گائے لئے جا رہا تھا، پھر وہ اُس پر سُوار ہو گیا اور گائے کو مارنے لگا، اس پر گائے نے اس شخص سے کہا: اِنَّا لَمْ نَخْلُقْ لِہٰذَا یعنی ہم اس کام (یعنی سُواری) کے لئے نہیں بنائی گئیں اِنَّمَا خُلِقْنَا