Book Name:Nemat Chin Jany Ka Asbab
کی، اس وَقْت اللہ پاک نے حضرت اَرْمیا عَلَیْہِ السَّلَام کی طرف وحی فرمائی: حضرت مَعَدّ کو بُراق پر سوار کر کے اپنے ساتھ لے آؤ تاکہ انہیں کوئی تکلیف نہ پہنچے، بےشک میں ان کی اولاد سے نبی آخر الزمان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو پیدا کرنے والا ہوں۔ چنانچہ حضرت اَرْمیا عَلَیْہِ السَّلَام آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کو لے کر ملکِ شام تشریف لے گئے، آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے بنی اسرائیل میں پرورش پائی۔([1]) بُخت نصر کی موت کے بعد واپس مَکَّہ مُکَرَّمَہ تشریف لائے۔([2])
حضرت ابواُمامہ باہلی رَضِیَ اللہُ عنہ سے رِوَایت ہے، رسولِ اکرم، نورِ مُجَسّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: حضرت مَعَدّ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی اَوْلاد میں سے 40افراد نے بنی اسرائیل کے ایک لشکر پر حملہ کر دیا، لہٰذا حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے چاہا کہ ان کے لئے دُعائے ہلاکَت کریں مگر اللہ پاک نے وحی فرمائی: اے موسیٰ! ان کے لئے نقصان کی دُعا مت کیجئے، بے شک میں ان میں سے بشیر ونذیر نبی، نبی اُمِّی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پیدا فرماؤں گا ۔([3])
سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہمارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے نسبِ پاک کی فضیلت ہے...!! کسی عاشق نے کیا خُوب کہا ہے:
تَنْقُلُ اَحْمَدُ نُوْرًا عَظِیْمًا تَلَأْلَأُ فِیْ جَبَاہُ السَّاجِدِیْنَا
تَقَلَّبَ فِیْہِمْ قَرْنًا فَقَرْنًا اِلٰی اَنْ جَاءَ خَیْرُ الْمُرْسَلِیْنَا([4])
وضاحت: اَحْمَدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا عظمت والا نُور، سَاجِدِیْن (نمازی وعبادت گزار لوگوں)
[1]...سبل الهدى ، الباب الرابع فی شرح اسماء آبائہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم، ابن معد، جلد:1، صفحہ:293 خلاصۃً۔
[2]...السیرۃ النبویہ لزینی دہلان، باب فيما ورد لسان الانبياء...الخ، جلد:1، صفحہ:20 بتغیر قلیل۔
[3]...معجم كبير، جلد:4، صفحہ:276، حدیث:7514 خلاصۃً۔
[4]... حاوی للفتاوٰی، الفتاوٰی الاصولیۃ الدینیۃ، مسالک الحنفاءفی والدی المصطفیٰ، صفحہ:627۔