Book Name:Nemat Chin Jany Ka Asbab
البتہ! مجموعی طَور پر ایک بڑی تعداد ان کی وہ تھی، جو نبیوں کی گستاخیاں کیا کرتے تھے۔ اللہ پاک فرماتا ہے:
وَ ضُرِبَتْ عَلَیْهِمُ الذِّلَّةُ وَ الْمَسْكَنَةُۗ- (پارہ:1، البقرۃ:61)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اور ان پر ذِلَّت اور غربت مُسَلَّط کر دی گئی۔
یعنی بنی اسرائیل پر ذِلّت اور مسکینی نافِذ کر دی گئی
وَ بَآءُوْ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰهِؕ (پارہ:1، البقرۃ:61)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اور وہ خدا کےغضب کے مستحق ہو گئے۔
ایسا کیوں ہوا؟ فرمایا:
ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ كَانُوْا یَكْفُرُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰهِ وَ یَقْتُلُوْنَ النَّبِیّٖنَ بِغَیْرِ الْحَقِّؕ- (پارہ:1، البقرۃ:61)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:یہ ذلت و غربت اس وجہ سے تھی کہ وہ اللہ کی آیتوں کا اِنکار کرتے تھے اور انبیاء کو ناحق شہید کرتے تھے۔
اللہُ اکبر! کیسے گستاخ تھے، انہوں نے انبیائے کرام علیہم السَّلَام کو شہید کیا، صحابئ رسول، حضرت عبداللہ ابن مسعود رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: ایک ہی دن میں بنی اسرائیل نے 3سو انبیائے کرام علیہم السَّلَام کو شہید کر ڈالا([1]) *حضرت زکریا عَلَیْہِ السَّلَام کو انہوں نے شہید کیا *حضرت یحیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کو انہوں نے شہید کیا *حضرت شعیا عَلَیْہِ السَّلَام کو انہوں نے شہید کیا([2]) *حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی جان کے دُشمن بھی یہی تھے اور اس کے عِلاوہ کتنے انبیائے کرام علیہمُ السَّلَام ہیں جنہیں یہ لوگ تکلیفیں پہنچاتے رہے ہیں۔ الله پاک کے