Book Name:Ala Hazrat Ka Iman e Kamil
ہیں، ان کو تو صِرْف نسبت کی ضرورت تھی۔([1])
اللہ اکبر! اے عاشقانِ رسول ! اندازہ لگائیے! دِل کی مکمل پاکیزگی، کامِل صفائی چاہئے ہو تو صُوفیائے کرام نے فرمایا: اس کے لئے 80 سال کی محنت درکار ہے۔([2]) مگر یہاں ایک 22 سالہ نوجوان وقت کے بلند رُتبہ ولیُّ اللہ سے اِجازت و خِلافت حاصِل کر رہا ہے، پیرِ کامِل کا رُتبہ پا رہا ہے، یہ اللہ پاک کی خاص مدد و عنایت نہیں ہے تو پِھر اور کیا ہے...؟
بولے مرشد یہ مُصَفّیٰ قلب لے کر آئے ہیں یہ تو زُہدو اَتْقَا کے بَن کے پیکر آئے ہیں
دل اگر مَیْلا رہے تو ہے صفائی ناگُزیر اِن کا دل ہے پاک اور روشن ہے پہلے سے ضمیر
صرف نسبت کی اِنہیں حاجت تھی نسبت مِل گئی غوثِ اعظم کی غُلامی کی سعادت مِل گئی
اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی زِندگی مُبارَک کا یہ بھی کمال دیکھئے کہ آپ 105 عُلُوم پر کامِل مہارت رکھتے تھے اور مہارت بھی ایسی کہ زمانے کے بڑے بڑے عُلَماء و مشائخ دُور دُور سے آ کر آپ کی شاگردی اِختیار کیا کرتے تھے، آپ جب دوسری مرتبہ حج کے لئے گئے تو دُور دُور سے آئے ہوئے عرب عُلَمائے کرام آپ سے عِلْمِ حدیث کی اجازتیں لے رہے تھے، ایک مرتبہ ایک عرب عالِمِ دِین سَفَر کر کے آپ کے پاس بریلی آئے اور شاگردی اِختیار فرمائی، آپ ایسی مہارت رکھتے تھے اور یہ مہارت صِرْف ایک عِلْم میں نہیں بلکہ 105 عُلُوم میں تھی، یہ زبان سے کہنا سننا آسان ہے، جو لوگ PhD کرتے ہیں، ذرا اُن سے معلوم کیجئے! PhD کرتے کرتے آدمی کے بال سفید ہو جاتے ہیں، شاید PhD کی کلاس میں ایک بھی 30 سال سے کم عمر نہ مل سکے، یہ ایک عِلْم میں PhD کرنے کا عرصہ ہے، اعلیٰ