Book Name:Shafaat e Mustafa
گے۔ کیا یہ شَفاعت حق ہے؟ حضرت امام محمد رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ جو اَہْلِ بیتِ پاک کے چشم و چراغ ہیں، آپ نے فرمایا: خُدا کی قسم! شَفاعت حق ہے۔ مجھے حضرت محمد بن حَنْفِیَّہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے حدیث بیان کی، انہوں نے مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت علی المرتضیٰ رَضِیَ اللہ عنہ سے حدیث شریف سُنی کہ رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان، رحمتِ دوجہان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: میں روزِ قیامت شَفاعت کرتا جاؤں گا، کرتا جاں گا، یہاں تک کہ میرا رَبّ مجھے فرمائے گا: اَرَضِیْتَ یَا مُحَمَّدُ! یعنی اے پیارے مَحْبُوب ! کیا آپ راضِی ہوگئے؟ میں عرض کروں گا: رَبِّ !رَضِیْتُ اے میرے پاک رَبّ! میں راضی ہوں۔([1])
حضرت حَرْب بن سُرَیج رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: امام محمد رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے یہ حدیث شریف سُنانےکے بعد فرمایا: اے اَہْلِ عِراق! تم کیا سمجھتے ہو کہ قرآنِ کریم میں سب سے زیادہ اُمِّید دِلانے والی آیت یہ ہے؟
لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَةِ اللّٰهِؕ- (پارہ:24، سورۂ زُمَر:53)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہونا
میں نے عرض کیا: جی ہاں! ہمارے خیال میں تو یہی آیت زیادہ اُمِّید دِلانے والی ہے (اس میں اللہ پاک نے سب گنہگاروں کو فرما دیاہے کہ اللہ پاک کی رحمت سے مایُوس نہ ہو جاؤ! بےشک اللہ پاک سب گناہ بخش دیتا ہے)۔امام محمد رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے فرمایا: مگر ہم سب اَہْلِ بیتِ پاک کا متفقہ فیصلہ ہے کہ قرآنِ کریم میں سب سے بڑھ کر اُمِّید دِلانے والی آیت یہ ہے: ([2])
وَ لَسَوْفَ یُعْطِیْكَ رَبُّكَ فَتَرْضٰىؕ(۵) (پارہ:30،سورۂ وَ الضُّحیٰ:5)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اور بیشک قریب ہے کہ تمہارا