Book Name:Shafaat e Mustafa
رب تمہیں اتنا دے گا کہ تم راضی ہوجاؤ گے۔
اِس میں اللہ پاک نے اپنے مَحْبُوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے وعدہ فرما لیا ہے کہ اللہ پاک اپنے مَحْبُوب کو اِتنا عطا فرمائے گا کہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم راضی ہو جائیں گے اور رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا فرمانِ عالی شان ہے: جب تک میرا ایک بھی اُمّتی جہنّم میں ہوا، میں راضِی نہیں ہوں گا۔ ([1])
پیشِ حق مژدہ شَفاعت کا سُناتے جائیں گے آپ روتے جائیں گے، ہم کو ہنساتے جائیں گے
ہاں چلو حسرت زدو سُنتے ہیں وہ دِن آج ہے تھی خبر جس کی کہ وہ جلوہ دکھاتے جائیں گے
آج عیدِ عاشقاں ہے گر خُدا چاہے کہ وہ ابروئے پیوستہ کا عالَم دِکھاتے جائیں گے
کچھ خبر بھی ہے فقیرو آج وہ دِن ہے کہ وہ نعمتِ خُلد اپنے صدقے میں لُٹاتے جائیں گے
وسعتیں دِی ہیں خُدا نے دامنِ محبوب کو جُرْم کھلتے جائیں گے اور وہ چھپاتے جائیں گے([2])
وضاحت: * قیامت کے دِن پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم شَفاعت کی خوشخبریاں سُناتے ہوں گے، آپ غمِ اُمّت میں روتے ہوں گے اور ہم کو ہنساتے جائیں گے * اے حَسرت کے مارو! چلو...!! چلو! میدانِ مَحشر کی طرف چلو! یہ وہی دِن ہے کہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم عام جلوہ دِکھائیں گے * ہاں! ہاں! آج یعنی قیامت کا دِن عاشقوں کی عِید ہے، اس دِن مَحْبُوبِ خُدا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اپنے اَبْرُو سے اشارے کر کے ہمیں بخشواتے جائیں گے * اے فقیرو! کچھ خبر بھی ہے، آج یعنی قیامت کا دِن وہی دِن ہے کہ اُس دِن آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اپنے صدقے میں جنّت تقسیم فرما رہے ہوں گے * الحمد للہ! الحمد للہ! رَبّ رحمٰن نے اپنے مَحْبُوبِ ذیشان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم