Do Jahan Ki Naimatain

Book Name:Do Jahan Ki Naimatain

رسالت میں درخواست پیش کی، اس پر سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے ایک مشکیزے میں اپنا مبارک ہاتھ رکھا، فَجَعَلَ الْمَاءُ یَفُوْرُ مِنْ بَیْنِ اَصَابِعِہٖ  کَاَمْثَالِ الْعُیُوْنِ اسی وقت آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی مُبارَک انگلیوں سے چشموں کی طرح پانی جاری ہو گیا، صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان نے اس پانی کو پیا بھی اور اس سے وُضُو بھی کیا۔([1])

انگلیاں ہیں فیض پر ٹوٹے ہیں پیاسے جُھوم کر

ندیاں    پنجابِ     رحمت     کی     ہیں      جاری     واہ!      واہ!([2])

جب حضرت جابِر رَضِیَ اللہُ عنہ نے یہ معجزہ بیان کیا تو آپ سے پوچھا گیا: اے جابِر رَضِیَ اللہُ عنہ! اس دِن آپ لوگ کتنے افراد تھے؟ حضرت جابِر رَضِیَ اللہُ عنہ کا ایمان افروز جواب سنیئے! فرمایا: کُنَّا خَمْسَ عَشَرَۃَ مِائَۃً ہم اس دِن 1500 تھے (یعنی مبارک انگلیوں سے جاری ہونے والا پانی 1500 کو کافِی ہو گیا تھا)۔ آپ نے مزید فرمایا: لَوْ کُنَّا مِاَۃَ اَلْفٍ لَکَفَانَا اگر ہم ایک لاکھ بھی ہوتے تو وہ پانی ہمیں کافی ہو جاتا۔([3])

سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان کا مُبارَک انداز...!! تعداد معلوم تھی، یہ جانتے تھے کہ وہ پانی 1500 صحابہ کو کافِی ہوا تھا لیکن حضرت جابِر رَضِیَ اللہُ عنہ یہ بھی جانتے تھے کہ پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو کوثَر عطا کیا گیا ہے،یعنی آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو شان صِرْف اتنی نہیں عطا کی گئی جو ہم نے دیکھی ہے بلکہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو جو کچھ دیا گیا ہے اتنا زیادہ دیا گیا ہے کہ عقل میں آ ہی نہیں سکتا، اس لئے فرمایا: ہم


 

 



[1]...بخاری ، کتاب المغازی،باب غزوۃالحدیبیہ، صفحہ:1043، حدیث:4152۔

[2]...حدائق بخشش،صفحہ:134۔

[3]...بخاری ، کتاب المغازی،باب غزوۃالحدیبیہ، صفحہ:1043، حدیث:4152 بتقدم وتاخر۔