Do Jahan Ki Naimatain

Book Name:Do Jahan Ki Naimatain

میں پھرتا رہا،یہاں تک کہ میری سب کھال گَل گئی۔ بالآخِر میں مدینۂ مُنوَّرہ حاضِر ہُوا اور میں نے سرورِ کونَین صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں سلام عَرْض کیا اور سوگیا۔ خواب میں جنابِ رسالت مآب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی زِیارت سے شرفیاب ہوا،آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم فرما رہے تھے:احمد! تُو آگیا دیکھ تیرا کیا حال ہوگیا ہے!میں نے عَرْض کی:اَنَا جَائِعٌ وَاَنَا فِیْ ضَیْفِکَ یارَسُوْل اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! میں بُھوکا ہوں اور میں آپ کی مہمانی میں ہوں۔ سرکارِ دو جہاں صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اِرْشاد فرمایا: ہاتھ کھول! جب میں نے اپنےہاتھ کھولے تو اُن کو درہم سے بھر دیا، جب آنکھ کھلی تو وہ دِرہم میرے ہاتھوں میں مَوْجُود تھے، میں نے بازار سے جاکرروٹی اور فالُودہ خرید کر کھایا۔([1])

مانگیں گے مانگے جائیں گے مُنہ مانگی پائیں گے

سرکار  میں  نہ  ’’لَا‘‘   ہے   نہ   حاجت    ’’اگر‘‘   کی   ہے([2])

سخاوت اپنا لیجئے!

اَلْحَمْدُ للہ! ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سخی ہیں اور سخی بھی ایسے کہ ایسا سخی اور کوئی نہیں ہے۔ ہمیں بھی چاہئے کہ مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی سیرتِ پاک اپنائیں، ہم بھی سخاوت کیا کریں، مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا دِیا ہوا ہی کھاتے ہیں، اُن کے اُمّتیوں پر تقسیم بھی کرنا چاہئے۔ حدیثِ پاک میں ہے: (1):سَخاوت جنَّت کے درختوں میں سے ایک درخت ہے، جس کی ٹہنیاں زمین کی طرف جُھکی ہوئی ہیں، جو شخص ان میں


 

 



[1]... وفاء الوفاء باخبار دار المصطفیٰ،الباب الثامن، الفصل الثالث، جز:4، جلد:2، صفحہ:200 و201۔

[2]...حدائقِ بخشش، صفحہ:225۔