Do Jahan Ki Naimatain

Book Name:Do Jahan Ki Naimatain

*نَبُوَّت کی کنجیاں *خزانوں کی کنجیاں *زمین کی کنجیاں *دنیا کی کنجیاں *جنت کی کنجیاں *دوزخ کی کنجیاں اور *ہر چیز کی کنجیاں سرکارِ نامدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو عطا کی گئی ہیں۔([1])

کُنجی تمہیں دی اپنے خزانوں کی خدا نے                                     مَحْبُوب    کیا      مالِک     ومختار     بنایا([2])

تھوڑا سا کھانا 80 لوگوں نے کھایا

بخاری شریف میں روایت ہے، صحابئ رسول حضرت انس بن مالِک رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ (میرے سوتیلے والِد) حضرت ابوطلحہ رَضِیَ اللہُ عنہ گھر تشریف لائے، میری اَمِّی جان سے فرمایا: مجھے محسوس ہوتا ہے کہ پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو بھوک لگی ہے، فرماتے ہیں: یہ سُن کر اَمِّی جان حضرت اُمِّ سلیم رَضِیَ اللہُ عنہا نے کچھ جَو کی روٹیاں ایک کپڑے میں لپیٹیں اور میری بغل دبا کر فرمایا: مسجد میں جاؤ! یہ روٹیاں مَحْبُوبِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خِدْمت میں پیش کر دو...!!

فرماتے ہیں: میں مسجد پہنچا تو کیا دیکھتا ہوں، کافی سارے صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان موجود ہیں، اس سے پہلے کہ میں کچھ عرض کرتا، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے خُود ہی فرمایا: تمہیں ابوطلحہ نے بھیجا ہے؟ عرض کیا: جی ہاں! فرمایا: کھانا دے کر بھیجا ہے۔ عرض کیا: جی ہاں! بس اتنی ہی بات ہوئی تھی، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے سب صحابہ سے فرمایا: چلو! ابوطلحہ کے گھر چلتے ہیں۔

حضرت انس رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: یہ معاملہ دیکھا تو میں دوڑ کر گھر پہنچا، سارا ماجرا


 



[1]... فتاویٰ رضویہ،جلد: 30،صفحہ:426- 435 خلاصۃً۔

[2]...ذوق نعت، صفحہ:48۔