Book Name:Ye Duniya Chor Jana Hai
دُنیا کی خُوب محبّت ڈال دو...!!
بادشاہ کے حکم پر عمل کیا گیا، ایک بڑا سا گھر بنایا گیا، کئی کلومیٹر تک پھیلا ہوا گھر...!! جس میں عیش و عشرت کے سارے سامان مہیا کئے گئے تھے۔ یہ شہزادہ اس گھر میں پرورش پاتا رہا، یہیں اس کا بچپن گزرا، یہیں جوان ہوا، اس نے باہَر کی دُنیا کبھی دیکھی ہی نہیں تھی، اسے معلوم ہی نہیں تھا کہ اس بڑے سے گھر کی دِیواروں کے باہَر بھی کوئی جہان ہے، وہاں بھی لوگ رہتے ہیں۔ ایک دِن کیا ہوا کہ شہزادہ دِیوار کے قریب تھا، اسے باہَر سے لوگوں کی آوازیں آئیں، اسے حیرت ہوئی، نوکروں وغیرہ سے پوچھا: کیا اس دِیوار کے باہَر بھی جہان ہے؟ وہاں بھی لوگ رہتے ہیں؟ کہا گیا: جی ہاں! باہَر پُوری دُنیا ہے۔ شہزادے نے ضِدْ لگائی کہ مجھے باہَر کی دُنیا دیکھنی ہے۔ بادشاہ کو اس بارے میں خبر دی گئی۔ بادشاہ نے کہا: شہزادے کا دِل بہلانے کے لئے عیش و عشرت کا مزید سامان کیا جائے۔ حکم پر عَمَل ہوا، شہزادہ دُنیوی عیش و عشرت میں مگن ہو گیا، باہَر کی دُنیا دیکھنے کی طرف دھیان ہی نہ گیا، یُوں کرتے کرتے ایک سال گزر گیا، اگلے سال پِھر شہزادے نے کہا: میں نے تو باہَر کی دُنیا دیکھنی ہے۔ شہزادے کی ضِدْ تھی، آخر بادشاہ کو ماننی ہی پڑی، حکم ہوا: شہزادے کو باہَر لے جاؤ! مگر اس کے ارد گرد عیش و عشرت کا سامان مہیا رکھو!
اب شہزادہ زندگی میں پہلی بار اس بڑے گھر سے باہَر نکلا، کیا ٹَھاٹھ باٹھ تھے، سونے چاندی اور ہیرے جواہرات سے سجی ہوئی سُواری، لوگوں کا جمّ غفیر ساتھ ساتھ چل رہا ہے، یُوں شان و شوکت کے ساتھ شہزادہ شہر کے نظارے کے لئے نکلا، راستے میں اسے ایک بیمار شخص نظر آیا، پوچھا: یہ کون ہے؟ اسے کیا ہوا؟ بتایا گیا: یہ بیمار ہے۔
شہزادے نے تو شان و شوکت کے ساتھ زندگی گزاری تھی، یہ کبھی بیمار ہوا ہی نہیں تھا،