Book Name:Ye Duniya Chor Jana Hai
نہ اسے بیماری کا پتا تھا، اس نے حیرت سے پوچھا: کیا لوگ بیمار بھی ہوتے ہیں؟ سبھی ہوتے ہیں یا کوئی خاص نسل ہے، جنہیں بیماری لگتی ہے؟ کہا گیا: سبھی بیمار ہو سکتے ہیں۔ کہا: کیا میں بھی بیمار ہو سکتا ہوں؟ بتایا گیا: جی ہاں! آپ بھی بیمار ہو سکتے ہیں۔ یہ سُن کر شہزادے نے حسرت سے کہا: افسوس...!! یہ تو بےمزہ زندگی ہے۔ اب شہزادہ غمگین حالت میں واپس آ گیا۔
بادشاہ کو تمام صُورتِ حال بتائی گئی، بادشاہ بولا: اس سے پہلے کہ یہ کیفیت طُول پکڑ جائے، یہ شہزادہ بھی اپنے بھائیوں کی طرح جنگلوں کا رُخ کرے، اس کے لئے دُنیوی لذّتوں کا سامان کرو! حکم پر عَمَل ہوا، شہزادہ لذّتوں میں مَصْرُوف ہو گیا، وہ فِکْرِ آخرت والی کیفیت اس کے دِل سے جاتی رہی۔ یُوں کرتے کرتے ایک سال مزید گزر گیا۔
اگلے سال شہزادے نے پِھر کہا: مجھے باہَر کی دُنیا دیکھنی ہے۔ چنانچہ شہزادہ پِھر شان و شوکت کے ساتھ باہَر نکلا، اب کی بار کیا دیکھا کہ ایک میّت ہے، لوگ اسے کندھوں پر اُٹھائے لئے جا رہے ہیں۔ پوچھا: یہ کیا ہے؟ کہا گیا: یہ ایک شخص ہے، جو وفات پا گیا ہے۔ شہزادے کو تو یہ بھی نہیں پتا تھا کہ موت کیا ہوتی ہے، اُس نے کبھی لوگ مرتے دیکھے ہی نہیں تھے، چنانچہ حیران ہوا، کہا: مجھے اس شخص کے پاس لے چلو! میت کو شہزادے کے سامنے رکھا گیا۔ کہا: اسے بٹھاؤ! لوگ بولے: یہ بیٹھ نہیں سکتا۔ کہا: اِس سے بات کرو! لوگ بولے: یہ بات بھی نہیں کر سکتا۔ پوچھا: تم اب اِسے کہاں لے جا رہے ہو؟ کہا گیا: مٹی کے نیچے دفن کرنے۔ پوچھا: اِس کے بعد کیا ہو گا؟ بتایا گیا: اِس کے بعد حشر ہے۔ شہزادے نے پوچھا: یہ حشر کیا ہے؟ بتایا گیا: حشر وہ دِن ہے جب سب لوگ اللہ رَبُّ الْعَالَمِیْن کے حُضُور حاضِر ہوں گے، سب کو ان کے اعمال کی سزا یا جزا دی جائے گی۔
شہزادے نے حیرت سے پوچھا: کیا اِس جہان کے بعد بھی کوئی جہان ہے؟ بتایا گیا: جی