Book Name:Ye Duniya Chor Jana Hai
فضولیات دیکھتے ہوئے*اخباروں میں خبریں پڑھتے ہوئے موت اور قبر و آخرت والی کوئی خبر، کوئی پوسٹ آ بھی جائے تو جان بُوجھ کر اسے چھوڑ کر گزر جاتے ہیں، اِس سے عبرت نہیں لیتے، یہ سوچ بنی ہوتی ہے کہ یہ پوسٹ میرے متعلق نہیں ہے۔مگر یہ محض ایک خیال ہے، مشہور ہے کہ بلی کو دیکھ کر کبوتَر آنکھیں بند کر لیتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ میں بلی سے چُھپ گیا ہوں مگر ایسا نہیں ہوتا، جب بلی اُسے دبوچ لیتی ہے، تب معلوم ہوتا ہے کہ میں تو غفلت میں تھا، موت کے مُعَاملے میں ہمارا بھی تقریباً یہی حال ہے، ہم سوچ رہے ہوتے ہیں کہ مجھے ابھی موت نہیں آنی لیکن موت تَو آنی ہے، ضرور آنی ہے، کب آنی ہے؟ نجانے کب آنی ہے۔ جب اللہ پاک کا حکم ہونا ہے، تب آنی ہے۔ قرآنِ کریم میں ہے:
وَ لَنْ یُّؤَخِّرَ اللّٰهُ نَفْسًا اِذَا جَآءَ اَجَلُهَا (پارہ:28، سورۂ منافقون:11)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور ہرگز اللہ کسی جان کو مہلت نہ دے گا جب اس کا مقررہ وقت آجائے
یعنی یاد رکھو کہ جب اللہ پاک کا وعدہ آجائے گا تو وہ ہر گز کسی جان کو مہلت نہ دے گا اور اللہ پاک تمہارے تمام کاموں سے خبردار ہے،وہ تمہیں ان کی جزا دے گا۔([1])
ہو رہی ہے عمر مثلِ برف کم چپکے چپکے، رفتہ رفتہ، دَم بَدَم
سانس ہے اک راہ رَوَئے مُلکِ عَدَم دَفعتاً اک روز یہ جائے گا تَھمْ
ایک دن مرنا ہے،آخر موت ہے
کر لے جو کرنا ہے،آخر موت ہے
ہے یہاں سے تجھ کو جانا ایک دن قبر میں ہو گا ٹھکانہ ایک دن
منہ خدا کو ہے دکھانا ایک دن اب نہ غفلت میں گنوانا ایک دن