Rishtedaro Ke Huqooq

Book Name:Rishtedaro Ke Huqooq

کر حضرت ابوہریرہ  رَضِیَ اللہُ عنہ  سے سبب پوچھو کہ آخر ایسا کیوں ہوا؟ (یعنی حضرت ابوہریرہ  رَضِیَ اللہُ عنہ  کے اِعْلان کی حکمت کیا ہے؟) نوجوان نے حاضِر ہو کر حکمت پوچھی تو حضرت ابوہریرہ  رَضِیَ اللہُ عنہ  نے فرمایا: میں نے حُضُور انور  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  سے سنا ہے: جس قوم میں قاطِعِ رحم (یعنی رشتے داری توڑنے والا) ہو، اس قوم پر اللہ پاک کی رحمت نہیں اُترتی۔([1])

رشتے توڑنے والے کی نحوست

اللہ! اللہ! غور فرمائیے! صحابئ رسول ہیں، لوگوں کے درمیان تشریف فرما ہیں اور بیان کیا کر رہے ہیں؟ رحمتِ دوجہان  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی مبارک حدیثیں...!! ایسی محفل پر بھی رحمتیں نہیں اُتریں گی تو پِھر کہاں اُتریں گی مگر حضرت اَبُوہریرہ  رَضِیَ اللہُ عنہ  کو خطرہ ہوا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ اس محفل میں کوئی قاطِعِ رحم ہو اور ہم اس کے سبب سے رحمت سے محروم ہو جائیں...!!

یہ ہے قاطِعِ رحم (یعنی رشتہ توڑنے والے) کی نُحُوست...!! یہاں سے غور فرما لیجئے کہ جس گھر میں قاطِعِ رحم ہو، جس گلی، جس محلے میں رہتا ہو، اس گھر، اس گلی اور محلے پر رحمتیں کیسے اُتریں گی...؟ اس لئے ہم سب پر لازِم ہے کہ ہم قطع رحمی سے پکّی سچّی توبہ کریں، کسی رشتے دار کے ساتھ کسی بھی دُنیوی سبب سے ناراضی چل رہی ہے تو آج ہی اُن کے گھر جا کر، نہ بن سکے تو فون کر کے یا کسی بھی طرح اُن سے صلح کی کوئی صُورت نِکال لیں۔ صلح کرنے میں سب سے بڑی جو رُکاوٹ ہے، وہ ہماری اَنَا ہے۔ اس اَنَا کو ایک طرف رکھ دیجئے! آپ کی غلطی نہیں ہے، کوئی بات نہیں پِھر بھی جھک جائیے! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ثواب ملے گا۔


 

 



[1]...الادب المفرد، باب بر الاقرب فالاقرب، صفحہ:31، حدیث:61 خلاصۃً۔