Book Name:Rishtedaro Ke Huqooq
(3):نیکی کی دعوت کی فضیلت
حدیثِ پاک میں بہترین آدمی کی تیسری خصوصیت بیان ہوئی کہ وہ نیکی کی دعوت دینے اور بُرائی سے منع کرنے والا ہوتا ہے۔ یہ بھی بہت اَہَم عادَت ہے، حضرت کعبُ الْاَحْبار رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: جنّتُ الْفِرْدَوس خاص اس شخص کے لئے ہے جو نیکی کی دعوت دیتا اور بُرائی سے منع کرتا ہے۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! نیکی کی دعوت دینا ہر مسلمان کی بنیادی تَرِین ذِمَّہ داری ہے۔ اللہ پاک نے فرمایا:
وَ الْمُؤْمِنُوْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتُ بَعْضُهُمْ اَوْلِیَآءُ بَعْضٍۘ-یَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ یَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ (پارہ :10 ،التوبہ:1 7)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:اور مُسلمان مرد اور مُسلمان عورتیں ایک دُوسرے کے رفیق ہیں، بھلائی کا حکم دیتے ہیں اور بُرائی سے منع کرتے ہیں۔
یعنی مُسلمان مرد اور مُسلمان عورتیں آپس میں بھائی بہنیں ہیں، مرد مردوں سے اور عورتیں عورتوں سے اللہ پاک کی رضا کے لئے محبّت رکھتے ہیں اور مُسلمانوں کایہ اعلیٰ وَصْف ہے کہ یہ آپس میں ایک دُوسرے کو نیکی کی دَعوت دَیْتے اور بُرائی سے منع کرتے ہیں۔
آہ! اَفسوس...!! اب ہمارے حالات بہت بُرے ہو چُکے ہیں، لوگ گُنَاہ کرنے اور گُنَاہوں کی ترغیب دِلانے میں بالکل شرم محسوس نہیں کرتے، بےحیائی کے کاموں کو فیشن (Fashion) اور جِدَّت کا نام دے کر اسے اپنانے کےلئے بےدھڑک ایک دوسرے کو