Safr e Haj Key Adab

Book Name:Safr e Haj Key Adab

ہیں*کبھی لڑائیوں کی بنیاد پیسہ بنتا ہے*جائیداد کے جھگڑے ہو جاتے ہیں*وراثت کو لے کر قتل تک باتیں پہنچتی ہیں*کبھی محض ذاتی اَنَا اور تکبُّر لڑائیوں پر اُبھارتا ہے اور کئی کئی قتل ہو جاتے ہیں۔ یہ لڑائیاں، یہ جھگڑے ہمارا سب سے بڑا دُشمن ہے، اِس کی نحوست سے مسلمان کمزور ہوتے ہیں، خاندان ٹوٹتے ہیں، آپس میں پُھوٹ پڑتی ہے، قوم و مِلّت کے اندر کمزوری آتی ہے اور نتیجۃً دُشمن کو موقع مِل جاتا ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم آپس میں ہمیشہ اِتفاق و اِتحاد کے ساتھ رہیں۔

حاجی اور باہمی محبّت

اَلحمدُ لِلّٰہ! حجّ  کے موقع پر، عمرہ کرنے چلے  جائیں تب بھی، مسلمانوں کی آپس میں محبّت، ہمدردی، خلوص، اتفاق و اِتحاد نظر آتا ہے، دُنیا بھر سے مسلمان مکّہ مدینہ میں حاضِر ہوتے ہیں، ایک دوسرے کی زبان تک سے واقِف نہیں ہوتے*ایک کو عربی آتی ہے، اُردو نہیں آتی*دوسرے کو اُردو آتی ہے، عربی نہیں آتی*ایک کو فارسی آتی ہے، انگلش نہیں آتی*دوسرے کو انگلش آتی ہے، فارسی نہیں آتی، زبانیں مختلف ہیں، ایک دوسرے سے بات نہیں کر پاتے مگر اُلْفت و محبّت اور ہمدردی کا جذبہ ایسا کمال کا ہوتا ہے کہ کسی کے چہرے پر پریشانی دیکھ لیں سہی...!! *اِشاروں سے پوچھیں گے کہ بھائی! کیا پریشانی ہے؟*پِھر پریشانی حل بھی کرتے ہیں *کوئی بیچارے بزرگ ہیں، راستہ بُھول گئے، اُن کا ہاتھ پکڑ کر کئی کئی کلومیٹر دُور جا کر ہوٹل تک پہنچا کر آتے ہیں *جان پہچان نہیں ہوتی، پِھر بھی سامان کی حفاظت کرنے بیٹھ جاتےہیں، غرض؛ ایک دوسرے کے ساتھ ہمدردی کا سلسلہ چل رہا ہوتا ہے، اس سے بھی زیادہ مزے کی بات یہ ہے کہ ایک تو مدد کر دیتے ہیں، پِھر سامنے والا شکریہ بولے، اس سے پہلے یہ مدد کرنے والے شکریہ بولتے ہیں کہ بھائی! آپ کا شکریہ کہ آپ نے