Safr e Haj Key Adab

Book Name:Safr e Haj Key Adab

فرمایا؟جواب دیا : میں نے اَیسی جگہ (یعنی مکۂٔ پاک میں ) بڑائی  چاہی جہاں لوگ عاجِزی کرتے ہیں تو اللہ پاک نے مجھے ایسی جگہ رُسوا کر دیا جہاں لوگ بُلندی پاتے ہیں ۔ ([1])

وُہی سَر بَر سرِ محشر بُلندی پائے گاجو سر                    یہاں دنیا میں اُن کے آستانے پرجُھکا ہوگا

اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے، ہمیں ہر گز ہرگز بڑائی کا اِظْہار نہیں کرنا چاہئے۔ ایک پنجابی شاعِر نے بڑی خوبصُورت بات کہی؛

اُچے بَوْل نہ بَوْل ظَہُوْرِی حَقْ دَے بَنْدِے کِہْہ گئے نَیں

نِیْوِیْں پَا کے ٹُردیاں رہنا چَنْگَا لگدا اے

وضاحت:اے ظہوریؔ!اللہ پاک کے نیک بندے کہہ گئے ہیں کہ کبھی اُونچے بول مت بولو ! بس عاجزی سے سَر جھکائے زندگی گزار دینا ، بہت اچھا لگتا ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیان کا خُلاصہ

خُلاصۂ کلام یہ ہے کہ حجّ  ایک بہترین عِبَادت ہے، سَفَرِ عشق و محبّت ہے، اللہ پاک ہمیں اس سَفَر کی سَعَادت نصیب فرمائے۔ اس سَفَر کے چند آداب جو ہم نے سُنے (1):  اس سَفَر میں زبان کی خُوب حفاظت کرنی ہے، گَندی باتیں ہر گز نہیں کرنی (2): گُنَاہوں سے مکمل طور پر بچنا ہے (3): لڑائی جھگڑوں سے بھی بچنا ہے (4): ناحق سُوال سے بچنا ہے (5): بہترین زادِ سَفَر تقویٰ ہے، لہٰذا ہمیشہ تقویٰ اختیار کئے رکھنا ہے (6): تکبُّر اور بڑائی سے کوسوں دُور رہنا ہے۔

ان آداب کا لحاظ ہم نے سَفَر حجّ  میں بھی رکھنا ہے، سَفَرِ عمرہ میں بھی رکھنا ہے اور عام زندگی میں بھی رکھنا ہے۔ اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔ 


 

 



[1]...الزواجر، الکبیرۃ الرابعۃ...الخ،جلد:1، صفحہ:81۔