Safr e Haj Key Adab

Book Name:Safr e Haj Key Adab

ہےمگر ایک اور چیز بھی ہے جو اس سَفَر کے لیے  ساتھ رکھنی ہوتی ہے، وہ کیا ہے؟ فرمایا:

فَاِنَّ خَیْرَ الزَّادِ التَّقْوٰى٘- (پارہ:2، سورۂ بقرہ:197)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: پس سب سے بہتر زادِ راہ یقیناًپرہیزگاری ہے۔

بہترین زادِ راہ تقویٰ ہے۔ *یہ سَفَرِ عشق ہے، یہ سَفَرِ محبّت ہے *اس سَفَر میں رِقّت چاہئے، دِل کی نرمی چاہئے *جب کعبہ شریف پر نگاہ پڑے، آنکھوں سے ٹپ ٹپ آنسو گرنا شروع ہو جائیں *جب طواف کر رہے ہوں، اللہ پاک کے حُضُور حاضِری کا تصَوُّر بندھا ہوا ہو *دِل عاجزی سے جھکا ہوا ہو *آنکھیں بہہ رہی ہوں *قدم قدم پر دِل میں محبّتِ اِلٰہی انگڑائیاں لے رہی ہو، اس سَفَر میں یہ چیزیں ذوق بڑھانے والی ہیں، اس مُبارَک سَفَر کی برکتیں دوبالا کرنے والی ہیں۔ یہ کیسے آئیں گی؟ جب دِل میں تقویٰ ہو گا۔ اور ایسا نہیں ہے کہ جب ہم جہاز میں بیٹھیں گے تو تقویٰ ہماری جھولی میں ڈال دیا جائے گا، نہیں...!! یہ تقویٰ ہمیں ساتھ لے کر جانا ہے، اپنے گھر میں تقویٰ اختیار کرنا ہے، عام زندگی میں تقویٰ اِختیار کرنا ہے، گُنَاہوں سے بچنا ہے، نیکیاں کرنی ہیں، اِس کی برکت سے دِل میں رِقَّت آئے گی، سینہ محبّتِ اِلٰہی کا خزینہ بن جائے گا، پِھر اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضِری کا لطف ہی نِرالا ہو گا۔

اِس لیے  حجّ  و عمرہ کی تیاری کر رہے ہوں تو زادِ راہ میں تقویٰ کو بھی لازمی شامِل کرنا چاہئے کہ یہ بہترین زادِ سَفَر ہے۔

سفرِحجّ  کے بہترین ہم سفر

ایک مرتبہ ایک شخص نے حضرت حاتِمِ اَصَمّ  رحمۃُ اللہِ علیہ  سے عرض کی: مجھے سَفَرِ حجّ