Book Name:Safr e Haj Key Adab
میری مدد قبول کر لی۔ مولانا حسن رضا خان صاحِب رحمۃُ اللہِ علیہ کا شعر ہے نا؛
آتا ہے فقیروں پہ انہیں پیار کچھ ایسا خود بھیک دیں، خود کہیں: منگتا کا بھلا ہو([1])
اس شانِ مصطفےٰ کا فیضان مسلمانوں کو نصیب ہوتا ہے اور اس کا پُورا پُورا اظہار مکّہ مدینہ میں ہو رہا ہوتا ہے۔
کاش! یہ والی سعادت ہمیں اپنے گھروں میں بھی نصیب ہو جائے *اپنے پڑوسیوں کے ساتھ *اپنے دوستوں کے ساتھ *جاننے والے اور انجان ہر ایک عاشقِ رسول کے ساتھ ہم اسی طرح ہمدردی کرنے والے *ایک دوسرے کے کام آنے والے *ایک دوسرے کے ساتھ اِتفاق و اِتحاد کے ساتھ رہنے والے بن جائیں۔
مُسلمان آپس میں ایک جسم کی طرح ہیں
پیارے آقا، مکی مَدَنِی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: مُسلمان آپس میں ایک جسم کی طرح ہیں کہ ایک عُضْو تکلیف میں ہو تو تمام اعضا مُتاثِّر ہوتے ہیں۔ ([2])
مبتلائے درد کوئی عُضْو ہو، روتی ہے آنکھ کس قدر ہمدرد سارے جسم کی ہوتی ہے آنکھ
ایک حدیثِ پاک میں فرمایا: مُسلمان دوسرے مُسلمان کے لیے عِمارت کی طرح ہے کہ ایک دوسرے کو مضبوط کرتا ہے، یہ فرماتے ہوئے محبوبِ خُدا، سردارِ انبیا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے ایک ہاتھ کی اُنگلیاں دُوسرے ہاتھ کی اُنگلیوں میں ڈال دیں۔ ([3])
ایک ہو جائیں تو بن سکتے ہیں خورشیدِ مبیں ورنہ اِن بکھرے ہوئے تاروں سے کیا کام بنے
اللہ پاک ہمیں اِتفاق و اِتحاد کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔