Book Name:Safr e Haj Key Adab
اِس کے دونوں پہلوؤں کو پیشِ نظر رکھیےگا۔*یعنی مجھے اچھی صحبت چاہئے، میں جس سے دوستی لگارہا ہوں، جس کے پاس بیٹھ رہا ہوں، میں اُس میں یہ تینوں اَوْصاف دیکھوں گا (1): کیا اُسےدیکھ کر اللہ یاد آتا ہے؟ (2): کیا اِس کی باتوں سے عَمَل کا جذبہ بڑھتا ہے (3): کیا اِس کا کردار دیکھ کر فِکْرِ آخرت میں اضافہ ہوتا ہے؟ جس میں یہ تینوں باتیں پائی جائیں گی، میں نے اُس کے ساتھ دوستی کرنی ہے، اُسے اپنا ہم سَفَر بنانا ہے *اِسی طرح اِس کا دوسرا پہلو بھی ہے، وہ یہ کہ جو میرے ساتھ والا ہے، جو مجھے اپنا دوست، اپنا رفیقِ سَفَر بنانا چاہتا ہے، وہ بھی میرے اَندر یہی تین چیزیں دیکھے گا۔ لہٰذا یہ تینوں چیزیں مجھے اپنے اَندر بھی پیدا کرنی ہیں*سَر سے لے کر پاؤں تک میرا لباس، میرا حُلیہ، میرا کردار، میری گُفتار سب کچھ سُنّت کے سانچے میں یُوں ڈھلا ہو کہ دیکھنے والے کو خُدا یاد آجائے*میری باتیں فُضُول نہ ہوں، میں اَبے تَبے کرنے والا، بیہودہ باتیں کرنے والا نہ بنوں بلکہ جب بھی بولوں، اچّھا بولوں، میری زبان سے ہر وقت نیکی کی دعوت کے پھول جھڑتے رہیں *اور کِردار ایسا ہو کہ جو دیکھ لے، اُسے دُنیا بھول جائے، آخرت کی فِکْر نصیب ہو جائے۔ کاش! ہم ایسے بااَخْلاق اور باکردار، پُراَثَر مسلمان بننے میں کامیاب ہو جائیں۔
عمل کا ہو جذبہ عطا یاالٰہی! گناہوں سے مجھ کو بچا یاالٰہی!
ہو اَخلاق اچھا ہو کِردار سُتھرا مجھے مُتَقِّی تو بنا یاالٰہی!([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
ساحِل پہ حاجیوں کا پِھر آ لگا سفینہ
پیارے اسلامی بھائیو! اَلحمدُ لِلّٰہ! حجّ کے اَیَّام قریب ہیں، عازِمِینِ حجّ (یعنی حجّ کا ارادہ رکھنے والے خوش نصیب حضرات) سَفَرِ حجّ کی تیاریوں میں مَصْرُوف ہوں گے*اِحْرام