ربیع الاوّل کے چند اہم واقعات

ربیع الاوّل کے چند اہم واقعات

10 ربیعُ الاوّل 10ھ یومِ وِصال

حضرت سیّدُنا ابراہیم اِبنِ رسول اللہ  رضی اللہ عنہ

مزید معلومات کے لئے

ماہنامہ فیضانِ مدینہ ربیعُ الاوّل 1440ھ اور

مکتبۃُ المدینہ کی کتاب  ” سیرتِ مصطفیٰ ، صفحہ688 “ پڑھئے۔    

12 ربیعُ الاوّل 241ھ یومِ وِصال

حنبلیوں کے عظیم پیشوا حضرت امام احمد بن حنبل   رحمۃُ اللہ علیہ

مزید معلومات کے لئے

ماہنامہ فیضانِ مدینہ ربیعُ الاوّل 1439ھ اور مکتبۃُ المدینہ

کا ہفتہ وار رِسالہ  ” فیضانِ امام احمد بن حنبل “ پڑھئے۔

14 ربیعُ الاوّل 94ھ یومِ وصال

اسیرِ کربلا ، حضرت سیّدُنا امام زینُ العابدین  رحمۃُ اللہ علیہ

مزید معلومات کے لئے

ماہنامہ فیضانِ مدینہ ربیعُ الاوّل 1439ھ اور مکتبۃُ المدینہ کی

کتاب  ” شرحِ شجرۂ قادریہ رضویہ عطّاریہ ، صفحہ51تا54 “ پڑھئے۔     

14 ربیعُ الاوّل 179ھ یومِ وِصال

مالکیوں کے عظیم پیشوا حضرت امام مالک بن انس  رحمۃُ اللہ علیہ

مزید معلومات کے لئے

ماہنامہ فیضانِ مدینہ ربیعُ الاوّل 1439ھ اور مکتبۃُ المدینہ

کا ہفتہ وار رِسالہ  ” امام مالک کا عشقِ رسول “ پڑھئے۔

21ربیعُ الاوّل 1052ھ یومِ وصال

شیخِ محقق حضرت علّامہ شیخ عبدالحق محدث دہلوی قادری  رحمۃُ اللہ علیہ

مزید معلومات کے لئے

ماہنامہ فیضانِ مدینہ ربیعُ الاوّل 1439 اور 1440ھ پڑھئے۔ 

ربیعُ الاوّل 50ھ وصالِ مبارک

اُمُّ المؤمنین حضرت سیّدتنا جویریہ   رضی اللہ عنہا

مزید معلومات کے لئے

ماہنامہ فیضانِ مدینہ ربیعُ الاوّل 1439 ، 1441ھ اور

مکتبۃُ المدینہ کی کتاب  ” فیضانِ اُمّہاتُ المؤمنین “ پڑھئے۔

اللہ پاک کی ان پر  رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔  اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

 ” ماہنامہ فیضانِ مدینہ “ کے شمارے دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ www.dawateislami.netاور موبائل ایپلی کیشن پر موجود ہیں۔

مفتی وقار الدین قادری رضوی  رحمۃُ اللہ علیہ

شیخِ طریقت ، امیرِ اَہلِ سنّت  دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ جیسی علم دوست شخصیت نے کتابوں کے مطالعے کے علاوہ صحبتِ عُلما کو بھی علمِ دین حاصل کرنے کا بہت مفید ذریعہ سمجھا اور اسے اختیار کیا ، آپ نے سب سے زیادہ اِستفادہ مفتیِ اعظم پاکستان حضرت علامہ مفتی وقارُالدّین قادِری رَضَوی رحمۃُ اللہ علیہ سے کیا کہ مسلسل 22 سال مفتی صاحب کی صحبت میں حاضر ہوکر علمی جواہر حاصل کرتے رہے ، قبلہ مفتی صاحب نے امیرِ اہلِ سنّت پر خاص شفقت فرماتے ہوئے اپنی خلافت و اجازت سے بھی نوازا ، مفتی صاحب رحمۃُ اللہ علیہ اپنے وقت کے نامور اور مستند عُلما میں سے تھے ، اللہ پاک نے مفتی وقارُ الدّین صاحب رحمۃُ اللہ علیہ کو غیر معمولی ذہانت و قوتِ حافظہ سے نوازا تھا ، مسائلِ فقہ اور دیگر علمی فنون میں کوئی اختلاف ہوجاتا اور اس کے فیصلے کے لئے صدرُ الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃُ اللہ علیہ کی طرف رجوع کیا جاتا تو ان کی طرف سے اکثر آپ ہی کی رائے کی تصدیق ہوا کرتی۔ مفتی وقار الدّین رحمۃُ اللہ علیہ نے 20ربیعُ الاول 1413ھ بمطابق 19ستمبر 1993ء بروز ہفتہ نمازِ فجر کے وقت اس دنیا سے پردہ فرمایا۔ آپ کا مزارِ مبارک دارُالعلوم امجدیہ کے احاطہ میں ہے ( وقارالفتاویٰ ، 1 / 38 ) اور وہیں ہر سال ربیعُ الاول کی 20 تاریخ کو آپ کا عرسِ مبارک منایا جاتا ہے۔


Share