نمازِ باجماعت کی فضیلت پر 5 فرامینِ مصطفٰے صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

نئے لکھاری

نمازِ باجماعت کی فضیلت پر 5 فرامینِ مصطفٰے  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

*مزّمِل حسین

ماہنامہ فیضان مدینہ اکتوبر 2022

باجماعت نماز پڑھنے کے بے شمار فضائل و برکات ہیں نماز کا اللہ پاک نے قراٰنِ کریم میں تقریباً 700 سے زائد مقامات پر ذکر فرمایا : سورۃُ البقرہ میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :  ( وَ ارْكَعُوْا مَعَ الرّٰكِعِیْنَ (۴۳))  ترجمۂ کنزالایمان : اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔ ( پ1 ، البقرۃ : 43 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)  مفتی احمد یار خان رحمۃُ اللہ علیہ  ” رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو “  کے تحت فرماتے ہیں : اس سے مراد باجماعت نماز ادا کرنا ہے۔ ( تفسیر نعیمی ، 1 / 292 )

آئیں اس ضمن میں 5 فرامینِ مصطفےٰ پڑھتے ہیں :

 ( 1 ) اللہ پاک کے آخری نبی محمدِ عربی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشاد فرمایا : صَلاَةُ الجَمَاعَةِ تَفْضُلُ صَلاَةَ الفَذِّ بِسَبْعٍ وَعِشْرِينَ دَرَجَةً یعنی باجماعت نماز تنہا نماز پڑھنے سے ستائیس درجے افضل ہے۔ ( بخاری ، 1 / 232 ، حدیث : 645 )

 ( 2 ) حُضورِ اکرم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشاد فرمایا : جب بندہ باجماعت نماز پڑھے پھر اللہ پاک سے اپنی حاجت  ( یعنی ضرورت )  کا سوال کرے تو اللہ پاک اس بات سے حیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجت پوری ہونے سے پہلے لوٹ جائے۔ ( حلیۃ الاولیاء ، 7 / 299 ، رقم : 10591 )

جماعت سے گر تو نمازیں پڑھے گا

خدا تیرا دامن کرم سے بھرے گا

 ( 3 ) حُضورِ انور  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشاد فرمایا : جس جگہ تین آدمی ہوں اور ان میں نماز جماعت سے قائم نہ کی جائے تو شیطان ان پر غالب آ جاتا ہے لہٰذا جماعت کو لازم پکڑو۔ ( ابوداؤد ، 1 / 228 ، حدیث : 547 )

 ( 4 ) اللہ پاک کے آخری نبی حضرت محمدِ مصطفےٰ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشاد فرمایا : جس نے عشا کی نماز جماعت سے پڑھی تو گویا اس نے آدھی رات عبادت کی اور جس نے فجر کی نماز بھی جماعت سے ادا کی تو گویا وہ پوری رات نماز میں کھڑا رہا۔ ( مسلم ، ص258 ، حدیث : 1491 )

 ( 5 ) رسولِ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشاد فرمایا : مرد کا مسجد میں جماعت سے نماز پڑھنا گھر اور بازار میں نماز پڑھنے سے پچیس  ( 25 ) درجے افضل ہے۔ ( بخاری ، 1 / 233 ، حدیث : 647 )

ہماری جماعت کا حال : باجماعت نماز کے اس قدر فضائل و برکات ہونے کے باوجود اب ہم سب کو خود پر غور کر لینا چاہئے کہ ہم کس قدر اور  جماعت کی کتنی پابندی کرتے ہیں !

اسلاف کی حالت : ہمارے اسلاف کی حالت تو یہ تھی کہ اگر ان کی تکبیرِ تحریمہ فوت ہو جاتی تو تین دن تک اور جماعت فوت ہو جاتی تو اس کا سات دن تک غم مناتے۔ ( فیضان نماز ، ص145 )

اللہ رب العزت ہم سب کو پانچوں نمازیں باجماعت مسجد میں ادا کرنے کی توفیق و ہمت عطا فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  

 

بھائی مسجد میں جماعت سے نمازیں پڑھ سدا

ہوں گے راضی مصطفٰے ہوجائےگا راضی خدا

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

*درجۂ خامسہ ، جامعۃُ المدینہ اشاعتُ الاسلام ، ملتان


Share