خواتین کو پیارے آقا کی نصیحتیں

اسلام اور عورت

خواتین کو پیارے آقا کی نصیحتیں

*اُمِّ میلاد عطّاریہ

ماہنامہ فیضان مدینہ اکتوبر 2022

ربیعُ الاوّل پیارے آقا حضرت محمد مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی ولادت کا مقدس مہینا ہے ، امّتِ مسلمہ اس مہینے میں عید میلادُ النبی کا جشن منانے ، محافل کرنے اور عشقِ رسول کو اُجاگر کرنے کا خُوب اہتمام کرتی ہے۔اس موقع پر ہمیں حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی محبت کا حقیقی ثبوت دیتے ہوئے اپنی عملی زندگی کو آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی تعلیمات کے مطابق گزارنے کا پکا ارادہ اور ان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا چاہئے۔

اس مضمون میں خواتین کو پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی فرمائی گئی چند ایک نصیحتیں لکھی گئی ہیں۔ خود بھی پڑھئے ، عمل کیجئے اور دوسری خواتین کے ساتھ بھی شیئر کیجئے :

 * حضرت اُمِّ سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم مرضِ وفات میں  ( وصیت )  فرماتے رہے کہ نماز پابندی سے ادا کرتے رہنا اور غلاموں کا خیال رکھنا۔[1]* حضرت یُسَيْرہ رضی اللہ عنہا ہر وقت اللہ پاک کی تسبیح و تہلیل میں مصروف رہتی تھیں۔ آپ فرماتی ہیں : رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ہم سے فرمایا : اے بیبیو ! اللہ پاک کی تسبیح و تہلیل و تقدیس  ( یعنی سُبْحٰنَ اللہ اور لَا اِلٰہ اِلَّا اللہ اور سُبّوحٌ قُدُّوسٌ رَّبُّ الملائکۃِ وَ الرُّوْح )  کو خود پر لازم کرلو اور انہیں اپنی انگلیوں پر شمار کیا کرو کیونکہ ان انگلیوں کو قوّتِ گویائی دی جائے گی اور ان سے سوال ہوگا ، اور کبھی غافل نہ ہونا ورنہ تمہیں رحمت سے دور کر دیا جائے گا۔[2]* نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نےحضرت قِسرہ کِندیہ رضی اللہ عنہا کو چند نصیحتیں فرمائیں ، ان پر غور کیجئے : اے قِسْرہ ! گناہ کے وقت اللہ کو یاد کرو ( اور گناہ سے رُک جاؤ تو )  اللہ پاک تمہیں مغفرت کے وقت یاد فرمائے گا۔ اپنے خاوند کی اطاعت و فرمانبرداری کرو تو دنیا و آخِرت کے شر سے تمہاری حفاظت ہوگی۔اپنے والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرو تو تمہارے گھر میں خیرو بَرَکت کی کثرت ہوگی۔[3] * رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی رَضاعی والدہ حضرت اُمِّ فَرْوَہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے مجھ سے فرمایا : جب بستر پر آرام کرنے لگو تو سورۂ کافرون پڑھ لیا کرو ، یہ شرک سے نجات کا سبب ہے۔[4]  * ایک مرتبہ آقا کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم حضرت اُمِّ سائب رضی اللہ عنہا  کے ہاں تشریف لے گئے تو دیکھا کہ آپ پر کپکپی طاری ہے۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اس کی وجہ پوچھی تو انہوں نے عرض کی : بخار کی وجہ سے۔ پھر کہنے لگیں : اللہ پاک اس میں برکت عطا نہ فرمائے ، تو ان کے اس جملے پر آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : بخار کو بُرا مت کہو ! یہ ابنِ آدم کی خطاؤں کو یوں دُور کرتا ہے جیسے  (لوہار کی ) بھٹی لوہے کے میل کو دُور کرتی ہے۔[5]* پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا : اچھی چیز  ( روٹی )  کا اکرام کرو کیونکہ یہ جس قوم سے گئی ہے دوبارہ لوٹ کر نہیں آئی۔[6]* نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : اے مسلمان عورتو ! کوئی عورت پڑوسن کی بھیجی ہوئی چیز کو حقیر نہ جانے ، اگرچہ وہ بکری کا کُھر ہی کیوں نہ ہو۔[7]اس سے مراد یہ ہے کہ پڑوسن کو ہدیہ دینے کے لئے اگر عورت کے پاس معمولی چیز کے علاوہ کچھ نہ ہو تو ہدیہ سے نہ رُکے بلکہ حسبِ حال جو میسر ہو دے دیا کرے۔[8]

پیارے اسلامی بہنو ! ہمیں چاہئے کہ پیارے آقا کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ان مبارک فرامین پر ضرور عمل کریں ، تاکہ اللہ پاک کی رضا اور جنّت میں داخلہ نصیب ہو ۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* نگران عالمی مجلس مشاورت  ( دعوت اسلامی )  اسلامی بہن



[1] ابن ماجہ ، 2 / 282 ، حدیث : 1625

[2] حلیۃ الاولیا ، 2 / 82 ، حدیث : 1536

[3] الاستیعاب ، 4 / 459

[4] الاصابہ ، 8 / 451

[5] الاصابہ ، 8 / 399

[6] ابنِ ماجہ ، 4 / 50 ، حدیث : 3353 ملتقطاً

[7] بخاری ، 4 / 104 ، حدیث : 6017

[8] عمدۃ القاری ، 9 / 378 ، تحت الحدیث : 2566


Share

Articles

Comments


Security Code