ماہنامہ فیضان مدینہ اکتوبر 2022
حضرت مولانا حافظ محمد نعیم امجد چشتی صاحب کے انتقال پر تعزیت
نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ وَنُسَلِّمُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن
لمبی زندگی کا مقصد !
مکتبۃُ المدینہ کی کتاب ” احیاءُ العلوم اُردو “ جلد5 ، صفحہ نمبر 573 پر ہے : حضرت سیِّدُنا معاذبن جبل رضی اللہ عنہ کے وصال کا وقت جب قریب آیا تو آپ نے اللہ کی بارگاہ میں عرض کی : اے اللہ پاک ! میں تجھ سے ڈرتا تھا اور آج تجھ سے امیدیں وابستہ کئے ہوئے ہوں۔ اے اللہ ! تو جانتا ہے کہ میں دنیا میں طویل عرصہ رہنے کو نہریں جاری کرنے اور درخت لگانے کے لئے پسند نہیں کرتا تھا بلکہ میں لمبی عمر اس لئے محبوب اور پیاری رکھتا تھا تاکہ ( روزہ رکھ کر ) سخت گرمیوں میں پیاس کی شدت کو برداشت کروں ، طویل راتوں میں ( عبادت کرکے ) مشقتیں جھیلتا رہوں اور علمِ دین کی محفلوں میں عُلما کے سامنے دو زانوں بیٹھوں۔ ( احیاء العلوم ، 5 / 231 )
سگِ مدینہ محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی عُفِیَ عَنْہُ کی جانب سے اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ
مجھے یہ افسوسناک خبر ملی کہ مناظر اسلام ، خلیفہ حضور مفتیِ اعظم ہند ، حضرت مولانا حافظ ابو العطاء الحاج نعمت علی چشتی سیالوی صاحب کے صاحبزادے اور محمد سلیم ساجد چشتی اور ضیاء المصطفےٰ چشتی کے برادرِ محترم ( امیر جماعتِ اہلِ سنّت ، ساہیوال ڈویژن ) حضرت مولانا حافظ محمد نعیم امجد چشتی صاحب حرکتِ قلب بند ہونے کے بعد 6 ذوالحج شریف 1443ھ مطابق 6 جولائی 2022ء کو 63 سال کی عمر میں ساہیوال میں انتقال فرماگئے۔اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رٰجِعُوْن !
میں تمام سوگواروں سے تعزیت کرتا ہوں اور صبر و ہمت سے کام لینے کی تلقین۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَط وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن
یاربَّ المصطفےٰ جَلَّ جَلَالہ و صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! حضرت مولانا حافظ محمد نعیم امجد چشتی صاحب کو غریقِ رحمت فرما ، انہیں اپنے جوارِ رحمت میں جگہ نصیب فرما ، یَاربَّ العٰلمین ! ان کی قبر جنّت کا باغ بنے ، رحمت کے پھولوں سے ڈھکے ، تاحدِ نظر وسیع ہوجائے ، یَاکاشِفَ الغَم ! نورِ مصطفےٰ کا صدقہ ان کی قبر تاحشر جگمگاتی رہے۔
روشن کر قبر بیکسوں کی اے شمعِ جمالِ مصطفائی
تاریکیِ گور سے بچانا اے شمعِ جمالِ مصطفائی
یَاغَفارَ الذُّنُوب ! مرحوم کو بے حساب مغفرت سے مشرف فرماکر انہیں جنّتُ الفردوس میں اپنے پیارے پیارے آخری نبی ، مکی مدنی ، محمدِ عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا پڑوسی بنا ، یااللہ پاک ! تمام سوگواروں کو صبرِجمیل اور صبرِ جمیل پر اجرِ جزیل مرحمت فرما ، یَاذَی الْجَلالِ وَالْاِکْرام ! میرے پاس جو کچھ ٹُوٹے پُھوٹے اعمال ہیں اپنے کرم کے شایانِ شان ان پر اجر عطا فرما ، یہ سارا اجر و ثواب جنابِ رسالت مآب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو عطا فرما ، بوسیلۂ خَاتَم النَّبِیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم یہ سارا ثواب مرحوم حضرت مولانا حافظ محمد نعیم امجد چشتی صاحب سمیت ساری امّت کو عنایت فرما۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
بےحساب مغفرت کی دُعا کا ملتجی ہوں۔
قمبر والےسائیں کے لئے دعائے صحت
نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ وَنُسَلِّمُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن
بیماری میں اللہ پاک کی حمد و ثنا کرنے کی فضیلت
حضرت سیّدُنا عطا بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : جب کوئی بندہ بیمار ہوتا ہے تو اللہ پاک اس کی طرف دو فرشتے بھیجتا ہے اور ان سے فرماتا ہے کہ تم دیکھو کہ یہ اپنی عیادت کرنے والوں سے کیا کہتا ہے؟ اگر وہ مریض اپنی عیادت کے لئے آنے والوں کے سامنے اللہ پاک کی حمد و ثنا بیان کرے تو وہ فرشتے اس کی یہ بات اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کردیتے ہیں ، حالانکہ اللہ پاک زیادہ جاننے والا ہے۔ اللہ کریم ارشاد فرماتا ہے : میرے بندے کا مجھ پر حق ہے کہ اگر میں اسے وفات دوں تو جنت میں داخل کروں اور اگر اسے شفا دوں تو اس کے گوشت کو بہتر گوشت سے ، اس کے خون کو بہتر خون سے بدل دوں اور اس کے گناہ مٹادوں۔ ( موطا امام مالک ، 2 / 429 ، 430 ، حدیث : 1798 )
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَط وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن
یاربَّ المصطفےٰ جَلَّ جَلَالہ و صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! پیرِ طریقت ، سیّد غلام حسین شاہ صاحب بخاری نقشبندی المعروف قمبر والے سائیں کو دل کی تکلیف اور دیگر بیماریوں سے شفائے کاملہ ، عاجلہ ، نافعہ عطا فرما ، یااللہ پاک ! انہیں صحتوں ، راحتوں ، عافیتوں ، عبادتوں ، ریاضتوں ، دینی خدمتوں اور سنّتوں بھری طویل زندگی عطا فرما ، یااللہ پاک ! یہ بیماری ، یہ تکلیف ، یہ پریشانی ان کے لئے ترقیِ درجات کا باعث ، جنّتُ الفردوس میں بےحساب داخلے اور جنّتُ الفردوس میں تیرے پیارے پیارے آخری نبی ، مکی مدنی ، محمدِ عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا پڑوسی بننے کا ذریعہ بن جائے ، یااللہ پاک ! کربلا والوں کا صدقہ ان کی جھولی میں ڈال دے ، یااللہ پاک ! ان کے حال پر رحم و کرم فرما۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
لَا بَاْسَ طَھُوْرٌ اِنْ شَآءَ اللہ ! لَا بَاْسَ طَھُوْرٌ اِنْ شَآءَ اللہ ! لَا بَاْسَ طَھُوْرٌ اِنْ شَآءَ اللہ !
بےحساب مغفرت کی دُعا کا ملتجی ہوں۔
شیخِ طریقت ، امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے جولائی2022ء میں نجی پیغامات کے علاوہ المدینۃُ العلمیہ ( اسلامک ریسرچ سینٹر ) کے شعبہ ” پیغاماتِ عطّاؔر “ کے ذریعے تقریباً2291پیغامات جاری فرمائے جن میں 356 تعزیت کے ، 1711عیادت کے جبکہ 224 دیگر پیغامات تھے۔
Comments