اَخلاقِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم مرحبا مرحبا

اَخلاقِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم مرحبا مرحبا

از : شیخِ طریقت ، امیرِ اَہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی  دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ

اللہ پاک کے آخری نبی محمدِ عربی صلَّی اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے خُلق ( یعنی اَخلاق و عادات )  کے بارے میں جب اُمُّ المؤمنین حضرت بی بی عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا تو ارشاد فرمایا : اللہ کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا خُلق قراٰن تھا۔ ( مشکاۃ المصابیح ، 1 / 247 ، حدیث : 1257 ملخصاً ، مرقاۃ المفاتیح ، 3 / 329 ، تحت الحدیث : 1257ملخصاً )   رحمتِ عالَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے حُسنِ اَخلاق کی چند جھلکیاں ملاحظہ کیجئے : * آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  جھگڑ ے ، تکبر اور بے کار باتوں سے خود کو بچا کر رکھتے * آنے والوں کو مَحبت دیتے ، ایسی کوئی بات یاکام نہ کرتے جس سے نفرت پیدا ہو بلکہ نرمی ، شفقت اور مہربانی فرماتے  * جب کہیں تشریف لے جاتے تو جہاں جگہ ہوتی وَہیں بیٹھ جاتے * جب کسی سے ہاتھ ملاتے تو اپنا ہاتھ کھینچنے میں پہل نہ فرماتے * بُرائی کا بدلہ برائی سے دینے کے بجائے معاف فرما دیا کرتے بلکہ دینِ اسلام کی 23سال کی دعوت کے دَوران آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے بہت ہی زیادہ مشکلوں اور مصیبتوں کا سامنا کیا مگر ہمیشہ اپنے اوپر ظلم و ستم کرنے والوں کو معاف ہی کیا اور اپنی ذات کے لئے کبھی انتقام نہ لیا  * بچوں کے ساتھ محبت فرماتے اور ان پر زیادہ رحم فرماتے * کبھی کسی بچے کو ڈانٹا اور نہ بے عزتی کی   * کوئی سوال کرتا تو منع نہ فرماتے  * لوگوں سے بوجھ کو کم اور ان کی مشکلوں کوحل کرکے انہیں آسانی اور سہولت فراہم کرتے *  بیواؤں ، یتیموں کی دیکھ بھال اور بیماروں کی خبرگیری کرتے * غریبوں کو  عزت دیتے اور ان سے محبت کرتے * پڑوسیوں کے ساتھ اچھا سلوک کرتے * اچھے کاموں پر لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتے * معاشرتی ہم آہنگی ، لوگوں  کے باہمی تعلقات کو برقرار رکھنے ،  مسلمانوں کو متحد کرنے اور ان کے درمیان نفرتوں کو مٹانے کی کوشش فرماتے * نسل ، قوم یا رنگ کی وجہ سے کسی سے امتیازی سلوک نہ فرماتے بلکہ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : ”اے لوگو! تمہارا رب ایک ہے اور تمہارے والد ایک ہیں  ( یعنی حضرت آدم علیہ السّلام ) ، سُن لو! کسی عربی کو عجمی پر ، کسی عجمی کو عربی پر ، کسی گورے کو کالے پر اور کسی کالے کو گورے پر کوئی فضیلت حاصل نہیں البتہ جو پرہیزگار ہے وہ دوسروں سے افضل ہے ، بے شک اللہ پاک کی بارگاہ میں تم میں سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو تم میں زیادہ پرہیزگار ہے۔“ ( شعب الایمان ، 4 / 289 ، حدیث : 5137 )  * جانوروں کو وقت پر چارا پانی دینے کی لوگوں کو ترغیب ارشاد فرماتے اور ان بے زبانوں کو ضرر  ( یعنی تکلیف )  پہنچانے یا ان کے ساتھ بُرا سلوک کرنے پر لوگوں کو تنبیہ  ( یعنی خبردار )  فرماتے * جس جہالت بھرے دور میں عورتوں کو کوئی مقام و مرتبہ نہ دیا جاتا اور بیٹیوں کو اپنے لئے بَدنمُا داغ تصور کیا جاتا ایسے وقت میں آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے عورتوں کے حقوق کا تحفظ فرمایا ، اپنے اعلیٰ کردار و پاکیزہ تعلیمات سے ان کے مقام اور مرتبے کو واضح کیا۔اللہ کریم ہمیں رسولُ اللہ کے پاکیزہ اَخلاق و اوصاف کو اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔  اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

 ( نوٹ : یہ مضمون 15اگست2022ء کو عشا کی نماز کے بعد ہونے والے مدنی مذاکرے  ( Ep : 2079 )  کی مدد سے تیار کرکے اور کچھ مواد کا اضافہ کرنے کے بعد امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ سے نوک پلک درست کروا کے پیش کیا گیا ہے۔ )


Share