(1)کیا حضرت آدم علیہ السَّلام کو
ہر چیز کا علم تھا؟
سوال: کیا حضرت آدم علیہ السَّلام کو سب چیزوں کا
علم تھا؟
جواب:جی ہاں!اللہ پاک قراٰنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے: ( وَ عَلَّمَ اٰدَمَ الْاَسْمَآءَ كُلَّهَا) تَرجَمۂ کنزُ الایمان:اور اللہ تعالیٰ نے آدم کو تمام اشیاء کے نام سکھائے۔(پ1، البقرۃ:31)(اس اٰیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں) اللہ پاک نے حضرت سیّدُنا آدم علٰی نَبِیِّنَا وعلیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام کو ہر ہر چیز کا علم عطا فرمایا چاہے وہ جاندار ہو یا بے جان۔(تفسیرِ خازن، پ1، البقرہ، تحت الآیۃ:31،ج 1،ص44ماخوذاً-مدنی مذاکرہ،3ربیعُ الاوّل1440ھ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد
(2)فَنا نہ ہونے والی چیزیں
سوال:وہ کون سی چیزیں ہیں جنہیں قِیامت آنے کے باوجود اللہ پاک باقی رکھے گا، فَنا نہیں کرے گا؟
جواب:حضرت علّامہ جلالُ الدّین سیوطی شافعی رحمۃ اللہ علیہ ”اَلْبُدُورُالسَّافِرَۃ“ میں نقل کرتے ہیں:سات چیزیں فَنا نہیں ہوں گی: (1)عرش (2)کرسی (3)لَوح (4)قلم (5)جنّت (6)جہنّم (7)رُوحیں۔(البدورالسافرۃ، ص32-مدنی مذاکرہ،5ربیعُ الآخِر 1439ھ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد
(3)ایصالِ ثواب
کرنے کی برکت
سوال:اگر کوئی اپنی تمام نیکیاں کسی
کو ایصالِ ثواب کردے تو کیا
اس کے نامۂ اعمال میں نیکیاں باقی رہیں گی؟
جواب:جی ہاں! باقی رہیں گی بلکہ ایصالِ ثواب کرنے کی برکت
سے بڑھ جائیں گی۔ ایصالِ ثواب کا یہ بہت بڑا فائدہ ہے کہ جتنوں کو ایصالِ ثواب کیا
جائے اُن سب کو پہنچتا ہے اور ایصالِ ثواب کرنے والے کو اُن سب کے مجموعے کے برابر
ثواب بھی ملتا ہے۔(ماخوذ از بہارِ شریعت،ج 1،ص850-مدنی مذاکرہ، 10ربیعُ الآخِر 1439ھ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی
اللہُ علٰی محمَّد
(4)اُمّتی اُمّتی لَب پہ جاری رہا
سوال:پیارے آقا کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے جسم شریف کو جب قبر مبارک میں اُتار دیا گیا تو اس وقت مُبارک ہونٹوں پر کیا الفاظ تھے؟
جواب:مَدارِجُ النُّبُوۃ میں ہے:حضرتِ سیِّدُنا قُثَم رضی اللہ عنہ وہ شخص تھے جو آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو قبرِانور میں اُتارنے کے بعد سب سے آخِر میں باہَر آئے تھے، چُنانچِہ ان کا بیان ہے کہ میں ہی آخِری شخص ہوں جس نے حُضُورِ انور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا رُوئے مُنوَّر قبرِ اَطہر میں دیکھا تھا، میں نے دیکھا کہ سلطانِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم قَبْرِ انور میں اپنے لبہائے مبارَکہ کوجُنبِش فرما رہے تھے (یعنی مبارَک ہونٹ ہلا رہے تھے) میں نے اپنے کانوں کو اللہ پاک کے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے دَہَن (یعنی منہ) مبارَک کے قریب کیا، میں نے سناکہ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے تھے ”ربِّ اُمَّتِی اُمَّتِی“ (یعنی پروردگار! میری اُمّت میری اُمّت)۔(مدارج النبوۃ،ج 2،ص442-مدنی مذاکرہ،4ربیعُ الآخِر 1439ھ)
پہلے سجدہ پہ
روزِ اَزل سے دُرود
یادگاریِ اُمّت پہ لاکھوں سلام(حدائقِ بخشش، ص305)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی
اللہُ علٰی محمَّد
(5)آنکھ پھڑکنا؟
سوال:بعض لوگ کہتے ہیں کہ اُلٹی آنکھ کا پَھڑکنا اچّھا
نہیں ہوتا، کیا یہ دُرست ہے؟
جواب:اسلام میں بَدشُگُونی (یعنی بُری فال) لینا جائز نہیں ہے، غالباً لوگ اُلٹی آنکھ پھڑکنے سے بَد
شگونی لیتے ہیں کہ آج اُلٹی آنکھ پھڑک رہی ہے کچھ ہونے والا ہے۔ سیدھی آنکھ پھڑکے
یا اُلٹی یا دونوں ہی آنکھیں پھڑکیں اس سے بَدشُگُونی لینا جائز نہیں ہے۔(مدنی مذاکرہ،2ربیعُ الآخِر 1439ھ)
(بَدشُگُونی کے بارے میں مزید جاننے کے لئے مکتبۃُ المدینہ
کی کتاب ”بَدشُگُونی“پڑھئے)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی
اللہُ علٰی محمَّد
(6)قبر میں مُنکَر نَکِیر
سوال:مُنکَر نَکِیر فرشتےکس شکل میں قبر میں آئیں گے؟
جواب:ایسی بھیانک شکل میں آئیں گے کہ پہلے کسی نے نہ دیکھی ہوں گی، بہارِ شریعت میں ہے:جب دفن کرنے والے دفن کرکے وہاں سے چلتے ہیں (تو) وہ (یعنی مُردہ) اُن کے جوتوں کی آواز سنتا ہے، اُس وقت اُس کے پاس دو فرشتے اپنے دانتوں سے زمین چیرتے ہوئے آتے ہیں، اُن کی شکلیں نہایت ڈراؤنی اور ہیبت ناک ہوتی ہیں، اُن کے بدن کا رنگ سیاہ اور آنکھیں سیاہ اور نیلی اور دیگ کی برابر (بڑی) اور شُعلہ زَن ہیں (یعنی ان سے آگ نکل رہی ہوگی) اور اُن کے مُہیب (ہیبت ناک) بال سر سے پاؤں تک، اور اُن کے دانت کئی ہاتھ کے(یعنی ان کے دانت کئی ہاتھ لمبے ہوں گے)، جن سے زمین چیرتے ہوئے آئیں گے، اُن میں ایک کو مُنکَر، دوسرے کو نَکِیر کہتے ہیں، مُردے کو جھنجھوڑتے اور جھڑک کر اُٹھاتے اور نہایت سختی کے ساتھ کَرَخْت (یعنی سخت) آواز میں سوال کرتے ہیں۔( بہارِ شریعت،ج1،ص106-مدنی مذاکرہ،4ربیعُ الآخِر1440ھ)
کھڑے ہیں مُنکَر نَکِیر سر پر نہ کوئی حامی نہ کوئی یاور!
بتا دو آ کر مِرے پیمبر
کہ سخت مشکل جواب میں ہے(حدائقِ بخشش، ص181)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد
(7)اعلٰی حضرت کا
اصل نام
سوال:اعلیٰ حضرت کا اصل نام کیا ہے؟
جواب:محمد ہے، آپ کے دادا جان نے احمد رضا کہہ کر پُکارا
اور اسی نام سے آپ کی شہرت ہوئی۔(تذکرۂ امام احمد رضا، ص2 ملخصاً)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد
(8)اعلٰی حضرت اور
حج
سوال:اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ
علیہ نے کتنے حج اور عمرے کئے ہیں؟
جواب:دو حج کئے ہیں، عمرے کے لئے شاید علیحدہ سے کوئی سفر
نہیں کیا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد
Comments