Book Name:Bap Aulad Ki Tarbiyat Kesay Karay
آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ارشاد فرماتے ہیں:”میں نے چند راتیں یہ کلمات پڑھے پھر انہیں بتایا تو آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا:”ہر رات 7 مرتبہ پڑھو۔“میں نے انہیں پڑھا ،پھر بتایا توآپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا:” ہر رات 11مرتبہ یہ کلمات پڑھو۔“ میں نے اسی طرح پڑھا، تومیں نے اس کی لذّت اپنے دل میں محسوس کی۔ جب ایک سال گزرگیا تو میرے ماموں نے مجھ سے فرمایا:”میں نے جو کچھ تمہیں سکھایا ہے اسے یاد رکھو اورقبر میں جانے تک ہمیشہ پڑھتے رہنا، تمہیں دنیا وآخرت میں نفع دے گا۔” میں نے کئی سال تک ایسا کیا تو اپنے اندر اس کی لذّت کومحسوس کیا۔ پھر ایک دن میرے ماموں نے فرمایا:” اے سہل ! اللہ عَزَّ وَجَلَّ جس شخص کے ساتھ ہو، اسے دیکھتا ہواوراس کاگواہ ہو، وہ اس کی نافرمانی کیسےکرسکتاہے؟لہٰذااپنے آپ کو گناہ سے بچاؤ۔“(الرسالۃالقشیریۃ،ابو محمدسھل بن عبد اللہ التستری، ص۳۹)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے حضرت سَیِّدُنامحمد بن محمدبن سوّاررَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اپنے بھانجے کی کس پیارے انداز سے مدنی تربیت فرمائی کہ بغیرڈانٹے،جھڑکے مدنی پھول عطا فرمایا کہ"”کیا تُو اُس اللہ عَزَّ وَجَلَّ کویاد نہیں کرتا جس نے تجھے پیدا کیا ؟“۔پھر بھانجے بھی کیسے باعمل تھے کہ اپنے ماموں جان سے ملنے والے مدنی پھول کو دِل وجان سے قبول کرتے ہوئے، اس پرعمل کرنا شروع کردیااوراس کی برکت سے کیسے کیسے انوارو تجلّیات سے نوازے گئے۔جی ہاں!یہ خوش نصیب مدنی مُنّےآگے چل کرمقامِ ولایت پر فائزہوئے،جن کو دُنیا اب بھی حضرت سیِّدُنا سہل بن عبداللہ تُستری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے نام سے یاد کرتی ہے اورجن کا فیضان اب بھی جاری و ساری ہے۔اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی اُن پر رحمت ہواوراُن کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد