Tilawat-e-Quran Aur Musalman

Book Name:Tilawat-e-Quran Aur Musalman

لگا۔انہوں نے دوبارہ قرآن کی تلاوت شروع کی تو گھوڑا دوبار ہ اُچھلنے لگا،تیسری مرتبہ بھی ایسا ہی ہوا۔ حضرت سَیِّدُنا اُسَید بن حُضَیررَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں:مجھے خطرہ ہوا کہ کہیں گھوڑا(میرے بیٹے )یَحْیٰ کو کچل نہ ڈالے،لہٰذا میں گھوڑے کی طرف گیا تو میں نے دیکھا کہ میرے سر پر ایک چھتری نے سایہ کیا ہوا ہے،جس میں چراغ روشن ہیں،پھر وہ فضا میں گم ہو کر میری نگاہوں سے غائب ہوگئی۔صبح کے وَقْت میں نے نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَکی بارگاہ میں حاضرہوکرعرض کی:یارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ!میں گزری ہوئی رات اپنے گھوڑے باندھنے کی جگہ میں قرآنِ پاک کی تلاوت کررہا تھا کہ میرا گھوڑا  اُچھلنے لگا ۔جب میں باہر آیاتو میں نے اپنے سر پر ایک چھتری کو سایہ کئے ہوئےدیکھا جس میں چراغ رو شن تھے،پھر وہ فَضا میں بُلند ہوتی گئی یہاں تک کہ میری نظروں سے غائب ہوگئی،اس وَقْت( میرا بیٹا )یَحْیٰ گھوڑے کےقریب تھا، مجھے خوف محسوس ہوا کہ کہیں گھوڑا اسے کچل نہ ڈالے۔یہ سُن کر پیارےآقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:یہ فرشتے تھے جو تمہاری قِراءت سُننے آئے تھے ،اگرتم تلاوت کرتے رہتے توصبح لوگ انہیں دیکھتے اور ان میں سےکوئی پوشیدہ نہ رہتا۔(مسلم،کتاب صلاۃ المسافرین،باب نزول السکینۃ…الخ،رقم:۷۹۶،ص ۳۱۱ ملتقطاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

تلاوت کی فضیلت

اے عاشقانِ صحابہ و اَہلِ بَىْت!بیان کردہ حکایت سے معلوم ہوا!جس مقام پر قرآنِ کریم کی تلاوت کی جاتی ہے تو وہاں رَحمَت کے فرشتے تشریف لاتے ہیں،اس جگہ پر اللہ پاک کی رَحمتوں کی برسات ہوتی ہے،تلاوتِ قرآن  کی بَرَکت سے آس پاس رہنے والی مخلوق کو قُدرت کے