Book Name:Din Raat Kesay Guzarain

بھی خود ہی ظاہر ہوجائیں گی۔  اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! ( [1] )    

دن لَہْو میں کھونا تُجھے شب صُبح تک سونا تجھے

شرمِ نبی ، خوفِ  خدا یہ  بھی نہیں وہ بھی نہیں

رِزقِ   خدا   کھایا   کیا  فرمانِ  حق  ٹالا کیا

شکرِ  کرم  ترسِ  سزا  یہ  بھی  نہیں  وہ  بھی  نہیں ( [2] )

وضاحت : اے غافِل نفس... ! ! دِن فضولیات میں گزارتے ہو ، رات کو غفلت کی نیند سوتے رہتے ہو ، آہ ! نہ یہ سوچا کہ روزِ قیامت رَبِّ کریم کی بارگاہ میں کیسے پیش ہو پاؤں گا ، نہ یہ شرم کہ اپنے محبوب نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو کیا منہ دکھاؤں گا۔ اللہ پاک کا دِیا رِزْق کھاتے ہو مگر اُس کا فرمان ٹالتےہو ، نافرمانیاں کرتے ہو ، نہ ان کرم نوازیوں کا شکر ادا کرتے ہو ، نہ تجھے روزِ قیامت سزا کا خُوف ہے۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو ! ہر ایک کی مَصْرُوفیات علیحدہ علیحدہ ہوتی ہیں ، اس لئے ہر ایک کو چاہئے کہ اپنے حالات ( Situations ) ، مَصْرُوفیات وغیرہ کے مُطَابق اپنا جَدْوَل  ( Schedule ) بنائے ، البتہ ! ہم اپنی دُنیوی مَصْرُوفیات کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ آخرت کی تیاری کیسے کر سکتے ہیں؟اس تعلق سے چند مدنی پھول ( Madani Pearls )  پیشِ خِدْمت ہیں :


 

 



[1]... انمول ہیرے ، صفحہ : 21تا22۔

[2]... وسائلِ بخشش ، صفحہ : 111۔