Book Name:Rizq Main Izafa Ki Asbab
ایک مرتبہ حضرت حسن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے پاس ایک شخص آیا اور اس نے بارش کی کمی ( Shortage ) کی شکایت کی ، آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اسے اِسْتِغْفار کرنے کا حکم دیا ، دوسرا شخص آیا اور اس نے تنگدستی ( Poverty ) کی شکایت کی تو اسے بھی یہی حکم فرمایا ، پھر تیسرا شخص آیا اور اُس نے بے اولادی کی شکایت کی تو اس سے بھی یہی فرمایا کہ استغفار کرو ! ، پھر چوتھا شخص آیا اور اس نے اپنی زمین کی پیداوار ( Production ) کم ہونے کی شکایت کی تو اس سے بھی فرمایا استغفار کرو ! ۔حضرت رَبِیْع بن صَبِیْح رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ جو کہ وہاں حاضر تھے انہوں نے عرض کیا : آپ کے پاس چند لوگ آئے اور انہوں نے طرح طرح کی حاجتیں ( Needs ) پیش کیں ، آپ نے سب کو ایک ہی جواب دیا کہ اِسْتِغْفار کرو؟اس پر امام حسن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے یہ آیات پڑھیں : ( [1] )
اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْؕ-اِنَّهٗ كَانَ غَفَّارًاۙ ( ۱۰ ) یُّرْسِلِ السَّمَآءَ عَلَیْكُمْ مِّدْرَارًاۙ ( ۱۱ ) وَّ یُمْدِدْكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّ بَنِیْنَ وَ یَجْعَلْ لَّكُمْ جَنّٰتٍ وَّ یَجْعَلْ لَّكُمْ اَنْهٰرًاؕ ( ۱۲ ) ( پارہ : 29 ، سورۂ نوح : 10 -11-12 )
ترجَمہ کنز الایمان : اپنے رب سے معافی مانگو بے شک وہ بڑا معاف فرمانے والا ہے تم پر شرّاٹے کا مینہ ( موسلا دھار بارش ) بھیجے گا اور مال اور بیٹوں سے تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے لیے باغ بنا دے گا اور تمہارے لیے نہریں بنائے گا۔
مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ کے دور ِ خِلافت میں