Book Name:Dil Ka Zang Door Karne Ka Tarika

زِندگی نصیب کرے۔ ( [1] ) آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔

بِلّی نے سچ کہا

شیخ ابو الحسن نُوری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اللہ پاک کے نیک بندے اور ولیِ کامِل تھے ، دُور دُور تک آپ کی وِلایت کے چرچے تھے ، لوگ  برکت کے لئے آپ کی خدمت میں حاضِر ہوتے اور فیض پایا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ 2 دَرْوَیش  آپ سے ملاقات کے لئے نکلے ، ان میں سے ایک درویش جانوروں کی بولی سمجھتے تھے ، جب یہ دونوں شیخ ابو الحسن نُوری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے شہر میں پہنچے تو دیکھا : 2 بلیاں آپس میں باتیں کر رہی ہیں۔ دَرْوَیش نے بلیوں کی بات سُنی اور غمگین ہو کر اِنَّا لِلّٰہِ  وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن پڑھا۔دوسرے درویش نے معاملہ پوچھا تو کہا : ایک بِلّی دوسری سے کہہ رہی تھی : شیخ ابو الحسن نُوری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ وفات پا گئے ہیں۔ دونوں کو دُکھ ہوا ، خیر ! اتنی دُور سے آئے تھے ، سوچا اب جنازے میں شرکت ہی کر لیں گے ، چنانچہ یہ دونوں شیخ ابو الحسن نُوری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے گھر پہنچے۔ کیا دیکھتے ہیں کہ شیخ ابو الحسن نُوری  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ خود ان کے استقبال کے لئے تشریف لا رہے ہیں ، دونوں بڑے حیران ہوئے کہ یہ کیا ماجرا ہے؟ بلیوں نے ان کی وفات کی خبر دی تھی ، یہ تو زِندہ سلامت ہیں۔ شیخ ابو الحسن نُوری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے ان کی حیرانی دیکھی تو پوچھا : کیا بات ہے؟ آپ حیران کیوں ہو رہے ہیں؟ دَرْوَیش نے بلیوں کی گفتگو کے متعلق بتایا۔ شیخ ابوالحسن رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے فرمایا : بلیوں نے سچ کہا ہے۔ میں لمحہ بھر کے لئے ذِکْرُ اللہ سے غافِل ہو گیا تھا ، بس اُسی وقت زمین و آسمان میں یہ اِعْلان کر دیا گیا کہ اَبُو الحسن وفات پا گئے ، جنّوں اور انسانوں کے سِوا تمام مخلوق نے یہ آواز سُنی۔ پھر فرمایا : مجھ پر غفلت


 

 



[1]...مرآۃ المناجیح، جلد:3، صفحہ:321ملتقطًا۔