Book Name:Dil Ka Zang Door Karne Ka Tarika
تیزی سے دِل کا زَنگ دُور ہوتا ہے کہ جس کا جواب نہیں۔
حضرت جعفر بن سلیمان رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں جب کبھی اپنے دِل میں سختی پاتا تو صبح سویرے حضرت محمد بن واسِع رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی خدمت میں حاضِر ہو جاتا ، اس کی برکت سے مجھے فائدہ پہنچتا تھا۔ ( [1] )
اللہ اللہ کیے جانے سے اللہ نہ ملے اللہ والے ہیں جو اللہ سے ملا دیتے ہیں
مشہور مفسرِ قرآن ، حکیم الامّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ تفسیرِ نعیمی میں فرماتے ہیں : گُنَاہوں سے آہستگی سے دِل میلا ہوتا ہے ( مثلاً ایک گُنَاہ کیا تو دِل پر ایک سیاہ نکتہ لگ جاتا ہے ، دوسرا گُنَاہ کیا تو دوسرا نکتہ لگ جائے گا ، یوں آہستہ آہستہ دِل پر زنگ لگتا ہے ) اور میلا دِل عبادات کے ذریعے آہستہ آہستہ صاف ہوتاہے مگر نیک بندوں کی دُشمنی سے آہستہ آہستہ نہیں بلکہ یک دَم دِل پر مہر لگ جاتی ہے اور اگر کسی نیک بندے کی نگاہِ عنایت ہو جائے تو میلا دِل یک دَم اُجْلا اُجْلا ، چمکدار ہو جاتا ہے۔ ( [2] )
اسی لئے تو کہتے ہیں :
یَکْ زمانہ صحبتِ بااَوْلیا بہتر از صد سالہ طاعتِ بےریا
وضاحت : یعنی سینکڑوں سال کی بےریا عِبَادت ایک طرف ، کسی ولئ کامِل کی چند لمحوں