Book Name:Dil Ka Zang Door Karne Ka Tarika

اللہ کریم ہمیں بھی ظاہر و باطن کی پاکیزگی نصیب فرمائے ۔آئیے ! دعا کرتے ہیں :

عَفْوْ و رَحمت کا بخشش کا سائِل              ہوں   نہایت گنہگار و غافِل

میرا سب حال تجھ پر کھلا ہے              یاخدا ! تجھ سے میری دُعا ہے

ہوں بظاہِر بڑا نیک صورت                کر بھی دے مجھ کو اب نیک سِیرت

ظاہِر اچھا ہے باطِن بُرا ہے                یا خدا ! تجھ سے میری دُعا ہے ( [1] )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

اللہ پاک دِل دیکھتا ہے

ہم بھی غور کریں ! ہماری باطنی طہارت ( یعنی دِل کی پاکی ) کہاں ہے؟ * ہم نہاتے ، دھوتے  بھی ہیں * ظاہِری جسم کو سنوارنے کے لئے بہت کوشش کرتے ہیں * ہم نیند سے اُٹھ کر جب تک منہ دھو نہ لیں ، گھر سے نکلنا گوارا نہیں کرتے * کپڑے میلے ہوں تو لوگوں کے سامنے جاتے ہوئے ہمیں شرم مَحْسُوس ہوتی ہے ، آج ہمارے معاشرے کے کئی نوجوان ہزاروں روپے صِرْف  بالوں کے سٹائل بنوانے پر لگا دیتے ہیں ، ان فیشنز ( Fashions ) پر روپے بھی خرچ ہوتے ہیں ، وقت بھی لگتا ہے مگر لوگ یہ سب کرتے  ہیں ، کیوں؟ اس لئے تاکہ میں اچھا نظر آؤں اور مجھے دیکھ کر لوگ میری تعریف ( Appreciation ) کریں۔ مگر افسوس ! * دِل  میلا ہے * دِل پر گُنَاہوں کی سیاہی چڑھی ہوئی ہے * دِل میں بُرے خیالات ہیں * بدگمانیاں * تکبر ، غرور ہے * دِل میں حَسَد کی آگ جَلْ رہی ہے ، ہمیں اس کی ذرا فِکْر نہیں ہوتی حالانکہ دِل رَبِّ کریم کی نظر کا مقام ہے۔حدیث شریف میں ہے : اِنَّ اللهَ لَا يَنْظُرُ اِلٰی اَجْسَادِكُمْ ، وَلَا اِلٰى صُوَرِكُمْ ، وَلَكِنْ يَنْظُرُ اِلٰى قُلُوبِكُمْیعنی بے شک اللہ


 

 



[1]... وسائلِ بخشش،صفحہ:135 ۔