Book Name:Dil Ka Zang Door Karne Ka Tarika
حضرت ابو بکر شِبْلی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہم شہور ولئ کامِل ہیں ، آپ وُضُو کر رہے تھے ، اچانک غیب سے آواز آئی : اے شِبْلی ! ظاہِری پاکی تو حاصِل کر لی ، باطنی طہارت ( یعنی دِل کی پاکی ) کہاں ہے؟ اس غیبی آواز نے آپ کے دِل پر گہرا اَثَر ( Effect ) کیا ، آپ فوراً گھر آئے اور اپنی تمام جائیداد ( Property ) ، مال و دولت راہِ خُدا میں خرچ کر دی ، صِرْف نماز پڑھنے کے لئے ضروری کپڑے اپنے پاس رکھے۔ایک سال آپ نے اسی طرح گزارا۔پھر سیدُ الطَّائِفہ ( یعنی اولیا کے سردار ) حضرت جنید بغدادی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی خِدْمت میں حاضِر ہوئے تو آپ نے فرمایا : اے شِبْلی ! جو طہارت آپ نے اختیار کی ، وہ بہت فائدہ مند ( Beneficial ) ہے۔ ( [1] )
اے عاشقانِ رسول ! دیکھا آپ نے ! ہمارے بزرگانِ دین ، اللہ پاک کے نیک بندے کیسے کیسے اللہ پاک کا قُرْب حاصِل کرنے کے لئے کوشش ( Efforts ) کیا کرتے تھے ، حضرت ابو بکر شِبْلی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے دِل سے دُنیا کی محبّت نکالنے ، یَکْسُوْئی کے ساتھ اللہ پاک کی عِبَادت میں مَصْرُوف رہنے اور دِل کو محبّتِ اِلٰہی کے لائق بنانے کے لئے اپنا سارا مال ، ساری دولت ، جائیداد ( Property ) ، سب کچھ راہِ خُدا میں خرچ کر دیا۔
سچ ہے کہ انسان کو کچھ کھو کے مِلا کرتا ہے آپ کو کھو کے تجھے پائے گا جُویا تیرا ( [2] )
وضاحت : یہ حقیقت ہے کہ کچھ پانے کے لئے کچھ کھونا پڑتا ہے ، یا اللہ پاک ! تیراچاہنے والااپنے آپ کو مٹا کر ہی تجھے پا سکے گا۔