Book Name:Dil Ka Zang Door Karne Ka Tarika

باندھے کہ قرآنِ کریم کی نُورانِیّت میرے دِل میں داخِل ہو کر دِل کا زنگ دھو رہی ہے ، اگر کوئی شخص ان حسین تَصَوُّرات کے ساتھ ، آدابِ تلاوت کا لحاظ رکھتے ہوئے قرآنِ کریم پڑھے گا تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! اس کے دِل کا زنگ ( Rust ) بہت تیزی سے دُور ہو گا۔

اللہ پاک ہمیں کَثْرت سے تِلاوت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آئیے ! تِلاوتِ قرآن کے فضائِل سنتے ہیں :

روزِ قیامت تِلاوت کرنے والے پر کرم

اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا : جو بندہ دِن اور رات میں قرآنِ کریم کی تِلاوت کرتا ہے ، قرآنِ کریم کے حلال کو حلال اور حرام کو حرام جانتا ہے ، اللہ پاک فرشتوں کو اس کا رفیق ( یعنی ساتھی ) بنا دیتا ہے۔ جب قیامت کا دِن ہو گا ، قرآنِ کریم اس بندے کے لئے اللہ پاک کی بارگاہ میں دلائِل دے گا ، قرآن کہے گا : اے رَبِّ کریم ! ہر شخص دُنیا میں اپنے کام کی اُجْرت لیتا تھا مگر فُلاں شخص ، وہ دِن اور رات میں میری تِلاوت کرتا تھا ، میرے حلال کو حلال اور حرام کو حرام جانتا تھا ، یَا رَبّ ! آج اسے اجر عطا فرما۔ قرآنِ کریم کی عرض پر اس بندے کو تاجِ شاہی  اور کرامت کا لباس پہنایا جائے گا۔ پھر اللہ پاک قرآنِ کریم سے فرمائے گا : ھَلْ رَضِیْتَ؟ ( اے قرآن ! ) کیا تُو راضِی ہے؟ قرآنِ کریم کہے گا : یَا رَبّ ! اس سے بھی اَفْضَل اَجْر عطا فرما۔ اب اس بندے کو بادشاہت اور جنّت عطا کر دی جائے گی۔ پھر قرآنِ کریم سے کہا جائے گا : ھَلْ رَضِیْتَ ( اے قرآن ! ) کیا اب تُو راضی ہے؟ قرآنِ کریم کہے گا : ہاں ، یَا رَبّ ( اب میں راضی ہوں ) ۔ ( [1] )

تلاوت کا جذبہ عطا کر اِلٰہی !                 معاف فرما میری خطا ہر اِلٰہی !


 

 



[1]...شُعَبُ الایمان، جلد:2، صفحہ:345، حدیث:1991۔