Book Name:Dil Ka Zang Door Karne Ka Tarika

کی کیفیت لمحہ بھرکے لئے تھی ، اَلْحَمْدُ للّٰہ ! مجھے دوبارہ ذِکْر کی نعمت نصیب ہو گئی۔ ( [1] )

اے عاشقانِ رسول !  یہ ہے ذِکْر اور یہ ہے غفلت... ! ! ذِکْر کرنے والا حقیقت میں زِندہ ہے جبکہ غافِل ایسے ہے جیسے مُرْدَہ۔

مِرے دل سے دنیا کی چاہت مٹا کر              کر اُلفت میں اپنی فنا یاالٰہی !

عبادت میں   گزرے مِری زندگانی               کرم    ہو   کرم    یاخدا !    یاالٰہی ! ( [2] )

ذِکْرُ اللہ کی مختلف صُورتیں

کاش ! ہم ہر گھڑی ذِکْرُ اللہ میں گزارنے والے بن جائیں۔ ذِکْرُ اللہ  کی بہت صُورتیں ہیں * مثلاً  قرآن کریم کی تلاوت کرنا بھی ذکر ہے * اللہ پاک کے پیارے پیارے پاکیزہ نام زبان سے ادا کرنا اللہ اللہ کہتے رہنا یَا رَحْمٰنُ ، یَارَحْمٰنُ کی تسبیح کرنا یا غفّارُ ، یا غفّارُ ، یَا سَمِیْعُ ، یَا سَمِیْعُ کہتے رہنا ، یہ سب اللہ پاک کا ذکر ہے * یونہی اللہ پاک کی نعمتوں میں غور و فکر کرنا بھی ذکر ہے * اللہ پاک نے دُنیابنائی ، اس دُنیا کے عجائبات ( Wonders ) کو دیکھنا * اس کے ذریعے اللہ پاک کی شان و عظمت ( Gloriousness )  اور قُدرت کے متعلق غور کرنا ، یہ آنکھوں کا ذکر ہے * ذِکْرُ اللہ سننا کانوں کا ذکر ہے * دل سے اللہ پاک کی یاد میں مصروف رہنا دِل  کا ذکر ہے * نعتِ مصطفےٰ پڑھنا ، سُننا بھی ذکر ہے * اللہ پاک کے محبوب بندوں کی باتیں کرنا * ان کا ذِکْرِ خیر سُننا * ان کی سیرت ( Biographies ) پڑھنایہ بھی ذکر ہے۔حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ذِکْرُ اللہ بالواسطہ بھی ہوتا ہے اور بِلاواسطہ بھی ، اللہ پاک  کی ذات وصِفات کا تذکرہ یا انہیں سوچنا


 

 



[1]...مقاصد السالکین، صفحہ:187-188بتغیرقلیل۔

[2]...وسائلِ بخشش، صفحہ:105۔