Book Name:2 Buland Rutba Shakhsiyat
پیارے اسلامی بھائیو ! اَمِیرُ الْمُؤمِنِین حضرت عمر بن عبد العزیز رَحمۃُ اللہ علیہ کی ایک مبارک عادَت یہ بھی تھی کہ آپ خِلافت کی دِن رات کی مَصْرُوفیات کے باوُجُود نَماز پنجگانہ نہایت پابندی کے ساتھ باجماعت ادا فرماتے تھے ۔ اَذان کی آواز صاف طور پر سننے کے لئے گھر میں مغرب کی طرف ایک چھوٹی سی کھڑکی بنا رکھی تھی ، اگر مُؤذِّن اَذان دینے میں دیر کرتا تھا تو آدمی بھیج کر کہلوا دیتے کہ وقت ہو گیا ہے۔ ( [1] ) جب مُؤذِّن اَذان دیتا تو کوشش کرتے کہ اَذان کی آواز کے ساتھ ہی مسجِد میں داخِل ہو جائیں۔ ( [2] )
بھائیو ! گر خُدا کی رِضا چاہئے آپ پڑھتے رہیں باجماعت نماز
جو مسلمان پانچوں نمازیں پڑھیں لے چلے گی انہیں سُوئے جَنَّت نماز ( [3] )
حضرت عمر بن عبدالعزیز رَحمۃُ اللہ علیہ سنّتِ خیرُ الْاَنام ( صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ) پر عمل کی بھر پور کوشِش کیا کرتے تھے ۔جب آپ رَحمۃُ اللہ علیہ گورنرِ مدینہ تھے تو حضورِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کے خادمِ خاص اور عظیم صحابی حضرت اَنَس بن مالک رَضِیَ اللہ عنہ عِراق سے مدینۂ منوَّرہ آئے تو حضرت عمر بن عبد العزیز رَحمۃُ اللہ علیہ کے پیچھے نَماز پڑھی ۔ انہیں حضرت عمر بن عبد العزیز رَحمۃُ اللہ علیہ کی نَماز بہت پسند آئی ، آپ نے نَماز کے بعد فرمایا : مَا رَاَ یْتُ اَحَدًا اَشْبَہَ بِصَلَاۃِ النَّبِیِّ مِنْ ہَذَا الْغُلَامِ یعنی میں نے اس نوجوان سے بڑھ کر رسولِ اکرم ، نُورِ