Book Name:2 Buland Rutba Shakhsiyat
بھی مجھے وہ رات یاد آتی ہے تو میری آنکھوں سے بے اختیار آنسو بہنے لگتے ہیں۔ ( [1] )
خوف دوزخ کا آہ ! رحمت ہو خاکِ طیبہ کا واسطہ یاربّ !
میرا نازُک بَدَن جہنّم سے از طُفیلِ رضا بچا یاربّ ! ( [2] )
پیارے اسلامی بھائیو ! دیکھا آپ نے ! حضرت عمر بن عبد العزیز رَحمۃُ اللہ علیہ کیسے خوفِ خُدا والے تھے۔ آہ ! ایک ہم ہیں ، نیکیاں نام کو بھی پلّے نہیں ہیں اور حال یہ ہے کہ جہنّم سے گویا بالکل ڈر ہی نہیں لگتا ، زِندگی عیش و عشرت میں گزرتی جا رہی ہے ، غفلت طاری ہے ، کھیل کُود ، فضولیات میں مَصْرُوف ہیں ، نہ قبر کی فِکْر ، نہ حشر کی فِکْر ، نہ حسابِ قیامت کا کھٹکا ، نہ پُل صراط کا خیال... ! ! بس غفلت ہی میں صبح ہوتی ہے ، غفلت ہی میں شام ہو جاتی ہے۔ کاش ! حضرت عمر بن عبد العزیز رَحمۃُ اللہ علیہ کا صدقہ ہمیں بھی خوفِ خُدا نصیب ہو جائے۔
آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ۔
گناہوں سے مجھ کو بچا یا الٰہی ! بُری عادتیں بھی چُھڑا یا الٰہی !
تِرے خوف سے تیرے ڈر سے ہمیشہ میں تھر تھر رہوں کانپتا یا الٰہی !
خَوفِ خُدا کے فضائل پر 3 احادیث
( 1 ) : حضرت عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا : 2 نہایت اہم چیزوں کو نہ بھولنا ، صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان نے پوچھا : 2 چیزیں کیا ہیں ؟ فرمایا : جنت اور دوزخ ۔یہ فرما کر آپ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم رونے لگے حتی کہ آنسوؤں سے آپ کی داڑھی مبارک تر ہوگئی ۔ پھر فرمایا : اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری