Book Name:2 Buland Rutba Shakhsiyat

نےفرمایا : مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِی فَقَدْ اَحَبَّنِی وَمَنْ اَحَبَّنِی كَانَ مَعِیَ فِی الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔ ( [1] )

سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا !          جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

عیادت  سُنَّتِ مصطفےٰ ہے

2فرامینِ آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم : ( 1 ) : جو مریض کی عیادت کرتا ہے وہ  جَنَّت کے باغات میں بیٹھتاہے ، جب وہ کھڑا ہوتاہے تو 70 ہزار فرشتے رات تک اس کے لئے دعا کرتے ہیں۔ ( [2] )   ( 2 ) : جو ثواب کی اُمِّید پر اپنے مسلمان بھائی کی عیادت کرے ، اسے جہنم سے 70 سال کے فاصلے تک دُور کر دیا جائے گا۔ ( [3] )  

اے عاشقانِ رسول ! مریض کی عیادت کرنا سُنّتِ مصطفےٰ بلکہ سُنتِ انبیا ہے * نبیوں کے نبی رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی عادتِ کریمہ تھی کہ کسی صحابی ( رَضِیَ اللہ عنہ )  کے بیمار ہونے کی اطلاع ملتی تو آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اس کی عیادت کے لئے تشریف لے جاتے * اگر کوئی شخص 3دن مسجد سے غائب رہتا تو آپ اس کے متعلق لوگوں سے پوچھا کرتے ، اگر وہ بیمار ہوتا تو اس کی عیادت فرماتے ( [4] ) * اور عِیَادت کے لئے اگر مدینۂ شریف کے آخری کنارے تک بھی جانا پڑتا تو تشریف لے جاتے اور اپنے صحابہ (  رَضِیَ اللہ عنہم ) کی


 

 



[1]...تاریخ ِ مدینہ دمشق ، جلد : 9 ، صفحہ : 343۔

[2]...شعب الايمان ، مریض کی عیادت کا باب ، جلد : 6 ، صفحہ : 531 ، حديث : 9171۔

[3]...ابو داؤد ، کتاب : جنائز ، باب : وضو میں عیادت کی فضیلت ، صفحہ : 500 ، حدیث : 3097۔

[4]...مسند ابی یعلی ،  جلد : 3 ، صفحہ : 141 ، حدیث : 3429۔