Book Name:Kalima Taiyiba Ki Barkat
کرام علیہم ُالرِّضْوَان نے عرض کیا : یَا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! کلمۂ طیبہ کا اِخْلاص کیا ہے ؟ فرمایا : یہ کہ بندہ اللہ پاک کی حرام کردہ چیزوں سے بچتا رہے۔ ( [1] )
ایک مرتبہ حضرت وَہْب بن مُنَبِّه رَحمۃُ اللہ علیہ کی خِدْمت میں عرض کیا گیا : کیا کلمۂ طیبہ جنّت کی چابی نہیں ہے ؟ فرمایا : کیوں نہیں ( بالکل ہے ) لیکن ہر چابی کے دندانے ہوتے ہیں ، اگر تم ان دندانوں کے بغیر تالا کھولنا چاہو گے تو تالا نہیں کھلے گا۔ ( [2] )
سُبْحٰنَ اللہ ! کتنی پیاری مثال ہے یعنی کلمۂ طیبہ چابی ہے اور نَماز ، روزہ ، حج ، زکوٰۃ وغیرہ عبادات اس چابی کے دندانے ہیں ، لہٰذا اس چابی کے ذریعے جنّت کا تالا کھولنا ہے تو * نمازیں بھی پڑھنی ہوں گی * روزے بھی رکھنے ہوں گے * حج فرض ہو تو وہ بھی ادا کرنا ہو گا * زکوٰۃ کی شرائط پائی جائیں تو زکوٰۃ بھی دینی ہو گی * باقی فرائض و واجبات بھی پورے کرنے ہوں گے * گُنَاہوں سے بھی بچنا ہو گا۔ تب جنّت نصیب ہو گی۔
اللہ پاک ہمیں اِخْلاص کے ساتھ کلمۂ طیبہ پڑھنے ، اسے دِل میں سجائے رکھنے ، اس کے تقاضوں کو پورا کرنے اور اسی مبارک کلمے کے ساتھ قبر میں اُترنے کی توفیق نصیب فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
خدایا بُرے خاتِمے سے بچانا پڑھوں کلمہ جب نکلے دم یاالٰہی !
گناہوں سے بھر پور نامہ ہے میرا مجھے بخش دے کر کرم یاالٰہی !
تُلیں میرے اعمال میزاں پہ جس دم پڑے اِک بھی نیکی نہ کم یاالٰہی !
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد