Book Name:Aal e Nabi Ke Fazail
شَبِ قَدْر حاصل کرلی۔([1])
لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُ الْحَلِیْمُ الْـکَرِیْمُ ،سُبحٰنَ اللہ ِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم
(خُدائے حَلیم وکریم کے سِوا کوئی عِبادت کے لائِق نہیں، اللہ پاک ہے جو ساتوں آسمانوں اور عرشِ عظیم کا پَروردگار ہے۔)
ہفتہ واراجتماع کے حلقوں کا شیڈول(بیرون ملک)،18جولائی 2024ء
(1): سنتیں اورآداب سیکھنا:5منٹ، (2):دعایاد کرنا :5 منٹ، (3):جائزہ:5منٹ، کُل دورانیہ15منٹ
*اللہ پاک کی رحمت بن کر دنیا میں تشریف لانے والے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی تعظیم وتوقیر میں سے یہ بھی ہے کہ وہ تمام چیزیں جو حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسے نسبت رکھتی ہیں ان کی تعظیم کی جائے۔( اَلشِّفا،الباب الثالث فی تعظیم امرہ،فصل ومن اِعظامہٖ...الخ،ص۵۲،الجزء ۲ )۔(سادات کرام کی عظمت، ص۸)*تعظیم کے لیے نہ یقین دَرْکارہے اور نہ ہی کسی خاص سند کی حاجت لہٰذا جو لوگ سادات کہلاتے ہیں ان کی تعظیم کرنی چاہیے۔ (سادات کرام کی عظمت ص۱۴)*جو واقع میں سیِّد نہ ہو اور دِیدہ ودِانستہ(جان بوجھ کر ) سید بنتا ہو وہ ملعون(لعنت کیا گیا) ہے، نہ اس کا فرض قبول ہو نہ نفل۔(سادات کرام کی عظمت، ص۱۶)*اگر کوئی بد مذہب سیِّد ہونے کا دعویٰ کرے اور اُس کی بدمذہبی حدِّ کفر تک پَہُنچ چکی ہو تو ہرگزاس کی تعظیم نہ کی جائے گی۔(سادات کرام کی