Book Name:Aal e Nabi Ke Fazail
سے علیحدہ ہی شان کی مالِک ہے، ان جیسا نسب کسی اور کو نصیب نہیں ہے، ساتھ ہی اس واقعہ سے یہ بھی معلوم ہو گیا کہ جب بھی کوئی چیز تقسیم کرنی ہو تو ساداتِ کرام کے احترام کے پیشِ نظر ان کو ڈبل حِصَّہ دینا چاہئے، یہی سُنّتِ فاروقی ہے۔
الحمد للہ! عاشقِ صحابہ و اَہْلِ بیت، شیخ طریقت، امیر اہلسنت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ بھی اس سُنّتِ فاوقی کے عامِل ہیں، آپ ساداتِ کرام کی بہت عزّت کرتے ہیں، مُلاقات کے وقت اگر بتا دیا جائے کہ یہ سَیِّد صاحِب ہیں تو بارہا دیکھا گیا کہ آپ نہایت عاجزی سے سید زادے کا ہاتھ چُوم لیتے ہیں، انہیں اپنے برابر بٹھاتے ہیں، ساداتِ کرام کے بچوں سے بےپناہ محبّت اور شفقت سے پیش آتے ہیں، کچھ بانٹتے وقت ساداتِ کرام کو ڈبل حِصَّہ دیتے ہیں ، کبھی کبھی کسی سید زادے کو دیکھ کر جھوم جھوم کر پڑھنے لگتے ہیں:
حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ کا صدقہ اللہ پاک ہمیں بھی ساداتِ کرام کا اَدَب و احترام کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اَہْلِ بیت کے نسب کی ایک خصوصیت
پیارے اسلامی بھائیو! ایک تو یہ بات ہے کہ ساداتِ کرام کا نسب نہایت فضیلت والا ہے، اس کے ساتھ ساتھ اس پاکیزہ اور بلند رُتبہ نسب کی ایک اَہَم خصوصیت یہ بھی ہے کہ قیامت کا وہ ہولناک دِن جب سارے رشتے، ناطَے ٹوٹ جائیں گے، ماں اکلوتے کو چھوڑ رہی ہو گی، باپ بیٹے سے ہاتھ چُھڑا رہا ہو گا، کوئی نہ پوچھے گا کہ کون کس کا بیٹا اور کس کا بھائی ہے مگر قربان جائیے! اَہْلِ بیتِ پاک کی شان پر کہ ان کا پاکیزہ نسب وہ مبارک اور