Aal e Nabi Ke Fazail

Book Name:Aal e Nabi Ke Fazail

کہ اے اہلِ بیت! اللہ پاک تم کو گُنَاہوں اور بداَخْلاقی  کی نجاست سے آلُودہ نہ ہونے دے گا۔ اس سے معلوم ہوا کہ حُضُورِ اکرم، نُورِمُجَسّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی پاکیزہ اَزْواج اور آپ کی اَوْلادِ پاک گُنَاہوں سے پاک ہے۔([1])

تمام بُرے اخلاق سے پاک

صدر الافاضِل مفتی محمد نعیم الدین مراد آبادی رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں: یہ آیتِ کریمہ اہلِ بیتِ کرام کے فضائل کا منبع  ہے۔ اس سے اَہْلِ بیتِ پاک کی اعلیٰ خصوصیات   اور بلند شان و عظمت کا اِظْہار ہوتا ہے اور اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ پاک نے اَہْلِ بیتِ پاک  کو تمام بُرے اَخْلاق سے پاک  رکھا ہے بلکہ ہر وہ چیز جو ان کے بلند مقام و مرتبے کے لائق نہ ہو، اللہ پاک انہیں اس سے محفوظ رکھتا اور بچاتا ہے۔ ([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

اَہْلِ بیت میں کون کون شامِل ہیں؟

حضرت امام فخر الدین رازی رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  بیان کی گئی آیت کے تحت فرماتے ہیں: اہلِ بیتِ اطہار کون ہیں، اس بارے میں اقوال مختلف ہیں۔ یہ کہنا اَوْلیٰ  ہےکہ سرورِ کائنات  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی تمام اولاد، آپ کی ازواجِ مطہرات اہلِ بیت ہیں۔ حضرت امام حسن و حسین رَضِیَ اللہُ عنہما نیز حضرت مولا علی رَضِیَ اللہُ عنہ بھی ان ہی میں شامِل ہیں۔([3])


 

 



[1]...تفسیر نور العرفان، پارہ: 22، الاحزاب، زیرِ آیت:33۔

[2]...سوانح کربلا، صفحہ:82۔

[3]...تفسیر کبیر، پارہ: 22، الاحزاب، زیرِ آیت:33،  9/168۔